سسودیا کو عدالت سے نہیں ملی راحت، سی بی آئی ریمانڈ میں 6 مارچ تک توسیع، ضمانت عرضی پر سماعت 10 مارچ کو

آبکاری پالیسی معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو عدالت نے راحت دینے سے فی الحال انکار کر دیا ہے، راؤز ایونیو کورٹ نے سسودیا کی سی بی آئی ریمانڈ 6 مارچ تک بڑھا دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آبکاری پالیسی معاملے میں سی بی آئی ریمانڈ پر موجود دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو راحت نہیں ملی ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ نے سسودیا کی سی بی آئی ریمانڈ 6 مارچ تک بڑھانے کا فیصلہ سنایا ہے۔ اس کے علاوہ سسودیا کی ضمانت عرضی پر سماعت 10 مارچ کو ہوگی۔

سی بی آئی نے عدالت میں کہا کہ منیش سسودیا جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں، اس لیے تین دن کی مزید ریمانڈ دی جائے۔ سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ سسودیا سے پوچھ تاچھ کی ریکارڈنگ سی ڈی میں ہے۔ پوچھ تاچھ کے لیے ابھی ملزمین کا آمنا سامنا نہیں ہوا ہے۔ اس درمیان سسودیا نے عدالت میں کہا کہ ’’وہ مجھے 10-9 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کے لیے بٹھا رہے ہیں اور بار بار وہی سوال پوچھ رہے ہیں۔ یہ ذہنی اذیت سے کم نہیں ہے۔‘‘


عآپ رکن اسمبلی سوربھ بھاردواج نے اس معاملے میں کہا کہ سی بی آئی کو ثبوت اور سچائی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ صرف وہی سن رہے ہیں جو مرکزی حکومت کہہ رہی ہے۔ یہ پورا عمل منیش سسودیا کو پریشان کرنے کے لیے ہے۔

واضح رہے کہ منیش سسودیا کو دہلی حکومت کی آبکاری پالیسی میں مبینہ گھوٹالے کے معاملے میں سی بی آئی نے اتوار کے روز گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی نے انھیں پیر کے روز راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا تھا۔ عدالت نے سسودیا کو 5 دن کی سی بی آئی حراست میں بھیج دیا تھا۔


دراصل کیجریوال حکومت نے 17 نومبر 2021 کو راجدھانی دہلی میں نئی ایکسائز پالیسی نافذ کی تھی۔ دہلی حکومت نے نئی ایکسائز (آبکاری) پالیسی لانے کو لے کر مافیا راج ختم کرنے کی دلیل پیش کی تھی۔ جولائی 2022 میں دہلی کے سابق چیف سکریٹری نے اس معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو رپورٹ سونپی تھی۔ رپورٹ میں آبکاری پالیسی میں گڑبڑی کے ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا پر شراب کاروباریوں کو نامناسب فائدہ پہنچانے کا بھی الزام لگایا گیا تھا۔ اسی رپورٹ کی بنیاد پر سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو معاملہ درج کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔