سدارمیا نے دہلی میں سونیا اور راہل سے کی ملاقات، کرناٹک کابینہ کی توسیع کل، کئی وزراء کی ہوگی حلف برداری

کرناٹک کابینہ توسیع کے تعلق سے کرناٹک کانگریس انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا کا کہنا ہے کہ کابینہ میں کسے شامل کرنا ہے، اس کا فیصلہ وزیر اعلیٰ (سدارمیا) کو کرنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سدارمیا کی سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے ملاقات</p></div>

سدارمیا کی سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے ملاقات

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے جمعہ کے روز کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے دہلی میں ملاقات کی۔ اس کی تصویر سدارمیا نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی اور بتایا کہ انھوں نے ملاقات کے دوران مختلف ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی بھی آج سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سے ملاقات ہوئی۔ ان سے جب میڈیا نے اس ملاقات کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے میٹنگ اچھی رہنے کی بات کہی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سدارمیا اور شیوکمار کی یہ ملاقات کرناٹک کابینہ کی توسیع سے متعلق ہوئی ہے۔

دراصل کل یعنی 27 مئی کو کرناٹک کابینہ کی توسیع ہونی ہے۔ کرناٹک حکومت میں وزیر منیپا نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ کابینہ کی توسیع ہفتہ کی دوپہر ہوگی اور محکموں کی تقسیم بھی شام تک ہو جائے گی۔ منیپا نے بتایا کہ کابینہ میں سینئر لوگوں کے ساتھ نوجوانوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ چار یا پانچ وزارتی عہدوں کو چھوڑ کر بقیہ عہدوں کو ایک ہی دن میں بھر دیا جائے گا۔


کرناٹک کابینہ توسیع کے تعلق سے کرناٹک کانگریس انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا کا کہنا ہے کہ کابینہ میں کسے شامل کرنا ہے، اس کا فیصلہ وزیر اعلیٰ (سدارمیا) کو کرنا ہے۔ سرجے والا نے بتایا کہ سدارمیا نے پارٹی کے ساتھ کئی ناموں پر تبادلہ خیال کیا ہے، ہم نے اب اسے طے کرنے کے لیے ان پر چھوڑ دیا ہے۔ مجھے ان کے ذریعہ بتایا گیا تھا کہ آگے کل کرناٹک میں کابینہ توسیع کرتے ہوئے حلف برداری ہوگی۔

واضح رہے کہ کابینہ میں اب تک وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ان کے نائب ڈی کے شیوکمار سمیت 10 عہدے بھرے جا چکے ہیں، جبکہ 24 عہدے خالی ہیں۔ حلف لینے والوں میں سدارمیا اور شیوکمار کے علاوہ ڈاکٹر جی پرمیشور، منیپا، کے جے جارج، ایم بی پاٹل، ستیش جارکیہولی، پریانک کھڑگے، رام لنگا ریڈی اور بی زیڈ ضمیر احمد خان شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔