امرناتھ یاترا رد کیے جانے سے ’شیو بھکت‘ ناراض، احتجاجی مظاہرہ کا فیصلہ

امرناتھ یاترا کے بانی گردیال مہتا کا کہنا ہے کہ اگر کورونا کے عروج کے وقت سیاسی ریلیاں منعقد کی جا سکتی ہیں تو کورونا پازیٹیوٹی ریٹ کافی نیچے آنے کے بعد امرناتھ یاترا کیوں منعقد نہیں کی جا سکتی۔

امرناتھ گپھا، تصویر آئی اے این ایس
امرناتھ گپھا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سرسہ: مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر کی جانب سے بابا امرناتھ یاترا امسال بھی رد کیے جانے کے سلسلے میں شیو بھکت، سماجی اور مذہبی تنظیمیں ناراض ہو گئی ہیں اور ان کی جانب سے آواز اٹھنے لگی ہے۔ یاترا رد کیے جانے کے سلسلے میں پورے ملک کے سماجی اور مذہبی تنظیموں کی ایک ضروری میٹنگ چنڈی گڑھ میں ہوئی جس میں آئندہ کی حکمت عملی بنائی گئی۔ میٹنگ کے سلسلے میں امرناتھ یاترا کے بانی گُردیال مہتا نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پہلے کی طرح پھر امرناتھ یاترا رد کر دی گئی ہے، یاترا رد ہونے سے شیو بھکتوں میں غصہ ہے۔

گردیال مہتا نے شرائن بورڈ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب کورونا افان پر تھا اور اگر اس وقت رہنماؤں کی سیاسی ریلیاں منعقد کی جا سکتی ہیں تو اس وقت کورونا پوزیٹیوٹی ریٹ کافی نیچے آ گئی ہے تو امرناتھ یاترا کیوں نہیں منعقد کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ امرناتھ یاترا پر پابندی لگا کر حکومت کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔ شرائن بورڈ نے پہلے بھنڈارے لگانے کی اجازت دی تھی لیکن اسے بھی اب رد کر دیا گیا ہے۔ پورے ملک کی تنظیمیں اس فیصلے کے خلاف ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ پورے ملک کی تنظیموں کے نمائندے تمام ریاستوں کے گورنر سے مل کر اس مسئلے پر انھیں میمورنڈ سونپیں گے۔ اگر اس کے بعد بھی امرناتھ یاترا نہیں شروع کی گئی تو شیو بھکت اور تنظیموں سے وابستہ افراد سڑکوں پر اتریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔