’نہ ٹائرڈ ہوں، نہ ریٹائر ہوں‘، واجپئی کا تذکرہ کرتے ہوئے شرد پوار نے اجیت پوار کو بنایا تنقید کا نشانہ

شرد پوار نے کہا کہ میٹنگ کے لیے آتے وقت لوگوں کے چہرے کے آثار دیکھ کر میرا حوصلہ بڑھ گیا ہے، نہ میں ٹائرڈ (تھکا) ہوں اور نہ ہی ریٹائر (سبکدوش) ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>شرد پوار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

شرد پوار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں سیاسی اٹھا پٹخ کے درمیان شرد پوار ایک بار پھر سے اپنی پارٹی این سی پی کو دوبارہ کھڑا کرنے کی کوشش میں لگ گئے ہیں۔ بھتیجے اجیت پوار کے ذریعہ دیے گئے جھٹکے سے باہر نکلنے کے لیے 82 سالہ شرد پوار اپنی پوری طاقت سے پارٹی کو پھر سے مہاراشٹر میں مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔ اسی عمل میں ہفتہ کے روز شرد پوار نے اٹل بہاری واجپئی کے الفاظ کو یاد کیا، جب انھوں نے پارٹی کی قیادت اڈوانی کو سونپتے ہوئے کہا تھا کہ ’’نہ ٹائرڈ ہوں، نہ ریٹائر! لیکن اب اڈوانی جی کی قیادت میں فتح کی طرف آگے بڑھیے۔‘‘

شرد پوار نے کہا کہ مہاراشٹر میں ایک عجیب حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ میں ایسے میں این سی پی کو پھر سے مضبوط کرنے کے لیے جگہ جگہ جاؤں گا اور لوگوں سے پارٹی کو مضبوط کرنے کی گزارش کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ یولا میٹنگ کے لیے آتے وقت لوگوں کے چہرے کے آثار کو دیکھ کر میرا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔ نہ میں ٹائرڈ (تھکا) ہوں، اور نہ ہی ریٹائر (سبکدوش) ہوں۔


اس دوران شرد پوار نے بغاوت کر بی جے پی کے ساتھ جانے والے لیڈروں پر خوب حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ پرفل پٹیل کو میں نے وزیر بنایا، پی اے سنگما کو میں نے وزیر بنایا۔ پرفل پٹیل کا بیان تھوڑا بہت مجھے پتہ چلا ہے۔ پارٹی کی چیزیں، سامان لینے کی بات کہنے والوں کو اوپر والا عقل دے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے ی کے ساتھ جانے کی بات ضرور ہوئی تھی، لیکن فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ پوار نے کہا کہ میری پارٹی ناجائز ہے، ایسا الزام عائد کیا گیا۔ اسی پارٹی کے ذریعہ تم پارلیمنٹ میں ہو۔ پارٹی میں جو بھی ہوا، سبھی سینئر لوگوں کے دستخط کے بعد ہی ہوا۔ میری تقرری بھی اتفاق رائے سے ہوئی اور اس کی تجویز پرفل پٹیل نے ہی پیش کی تھی۔

شرد پوار نے بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں کیسے کمزور ہو، اس کے لیے بی جے پی کمزور کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آتے ہیں تو مجھے خوشی ہوگی۔ شرد پوار نے اجیت پوار گروپ پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ ان لوگوں کا استقبال کرنے کے لیے کارکنان نہیں ہیں، اس لیے بچوں سے استقبال کرایا جا رہا ہے۔


ہفتہ کے روز اپنی پارٹی کو پھر سے کھڑا کرنے کا مشن شروع کرتے ہوئے انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’کیا آپ جانتے ہیں کہ مورار جی دیسائی کس عمر میں وزیر اعظم بنے تھے؟ میں وزیر اعظم یا وزیر نہیں بننا چاہتا بلکہ صرف لوگوں کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔