بی جے پی ایم ایل اے کے بھائی کے میرج ہال میں پکڑا گیا ’سیکس ریکٹ‘

پولیس کو اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کی بینکٹ ہال میں جسم فروشی کا کاروبار چل رہا ہے۔ ویدا وینیو بینکٹ ہال بی جے پی رکن اسمبلی چھتر پال گنگوار کے بھائی چمن لال گنوار کا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بریلی: اتر پردیش کے ضلع بریلی کے بہیڑی اسمبلی حلقے سے بھارتیہ جنتا پارتی کے رکن اسمبلی چھتر پال سنگھ کے بھائی سبکدوش پرنسپل کے بینکٹ ہال میں ہائی پروفائل کال گرلس کے ساتھ جسم فروشی کے کاروبار کا انکشاف ہوا ہے۔ شہر کی بارا دری پولیس نے رہیل کھنڈ یونیورسٹی کے پیچھے 'وید ایونیو بینکٹ ہال' میں چھاپا مار کر منگل کی دیر رات نو کال گرلس اور چار نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے قبضے سے کافی قابل اعتراض اشیاء، انسداد حمل اشیاء اور شہوت کو بڑھانے والی دوائیں ملی ہیں۔ ان کے خلاف بارا دری میں جسم فروشی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

بریلی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیلندر کمار پانڈے نے بتایا کہ روہیل کھنڈ یونیورسٹی کے پیچھے ڈورا موڑ پر وید ایونیو بینکٹ ہال میں پولیس ٹیم نے خاتون پولیس اہلکار کے ساتھ چھاپہ مار ی کی۔ پولیس کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کی بینکٹ ہال میں جسم فروشی کا کاروبار چل رہا ہے۔ ویدا وینیو بینکٹ ہال بی جے پی رکن اسمبلی چھتر پال گنگوار کے بھائی چمن لال گنوار کا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ اس معالے میں پولیس نے مغربی بنگال کی آٹھ اور دہلی کی ایک لڑکی کو گرفتار کیا ہے۔پولیس نے چار لڑکوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ موقع پر دو لڑکے قابل اعتراض حالت میں بھی ملے ہیں۔اطلاع ہے کہ کمروں کا کرایہ گراہکوں سے وصول کیا جاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سبھی لڑکیوں کی عمر 20 تا 30 سال کے درمیان کی ہے۔

شیلندر نے بتایا کہ سیکس ریکٹ کے علاوہ بین ریاستی انسانی اسمگلنگ سے جڑا معاملہ بھی ہوسکتا ہے۔ لڑکیوں کےلانے والے دلال کی تلاش کی جا رہی ہے۔ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے گی۔


وہیں اس معاملے میں صفائی پیش کرتے ہوئے رکن اسمبلی چھتر پال گنگوار نے بتایا کہ چمن لال گنگوار میرے بھائی ہیںَ اور سی بی گنج انٹر کالج میں پرنسپل رہے ہیں۔ بینکٹ ہال کرایہ پر دیا گیا تھا۔ اس سے ان کا اور ان کے بھائی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پولیس کی جانچ میں ساری چیزیں واضح ہوجائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔