’سچائی جھکے گی نہیں‘ ای ڈی میں پیشی سے قبل راہل گاندھی کا اعلان، کانگریس کے کئی لیڈران زیر حراست

راہل گاندھی کی ای ڈی میں پیشی سے قبل دہلی میں کانگریس کے مارچ اور احتجاجی مظاہرہ کے پیش نظر پولیس نے کئی پارٹی لیڈران کو حراست میں لے لیا اور پارٹی کے صدر دفتر کو جانے والی تمام راہیں مسدود کر دیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں راہل گاندھی کو آج ای ڈی کے سامنے پیش ہونا ہے۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کی تیاری کی گئی ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ، سی ڈبلیو سی کے ارکان اور اہم لیڈران ای ڈی کے دفتر تک مارچ نکالنے والے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس نے اے آئی سی سی (آل انڈیا کانگریس کمیٹی) کے صدر دفتر تک جانے والی تمام راہیں مسدود کر دیں ہیں۔

اس سے قبل پولیس نے پارٹی کے کئی لیڈران کو حراست میں لے لیا ہے۔ کانگریس لیڈران کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ کانگریس کے صدر دفتر کے باہر نعرے بازی کر رہے تھے۔ دریں اثنا، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔


خیال رہے کہ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں ای ڈی کی جانب سے پوچھ گچھ کے لئے سمن جاری کر کے طلب کیا گیا ہے۔ راہل گاندھی کو آج 13 جون کو ای ڈی میں پیش ہونا ہے جبکہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو 23 جون کو طلب کیا گیا ہے۔ کورونا سے متاثر ہونے کے بعد وہ اس وقت زیر علاج ہیں۔

قبل ازیں، نیشنل ہیرلڈ معاملہ میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کئے جانے کے خلاف کانگریس پارٹی نے گزشتہ روز ملک کے کئی شہروں میں پریس کانفرنس کی اور مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ گجرات میں کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نیشنل ہیرالڈ اخبار کے تعلق سے کئی طرح کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں رتی بھر بھی غیر قانوی سرگرمی شامل نہیں ہے۔ اس کے بعد بھی راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف سیاسی انتقام کے جذبہ کے تحت نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ نوٹس بھیجنے کا مقصد صرف سرخیاں بٹورنا ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ ہمارے لیڈران نے کچھ غلط نہیں کیا ہے اور وہ بے خوف ہو کر ای ڈی کے دفتر جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔