غزوۂ ہند فتویٰ معاملہ: دارالعلوم دیوبند کے متنازعہ فتویٰ سے متعلق دوسری جانچ رپورٹ چائلڈ کمیشن کے حوالے

نیشنل چائلڈ پروٹیکشن کمیشن (این سی پی سی آر) کے چیئرمین پریانک قانونگو نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ ’غزوۂ ہند فتویٰ‘ معاملہ میں مزید جانچ جاری رکھی جائے۔

<div class="paragraphs"><p>دارالعلوم دیوبند، تصویر آئی اے این ایس </p></div>

دارالعلوم دیوبند، تصویر آئی اے این ایس

user

عارف عثمانی

دیوبند: ’غزوۂ ہند‘ کے سلسلہ میں عالمی شہرت یافتہ دارالعلوم دیوبند کے ایک پرانے فتوے کو لے کر کھڑے کیے گئے تنازعہ کے حوالہ سے انتظامی افسران کی جانب سے نیشنل چائلڈ پروٹیکشن کمیشن (این سی پی سی آر) کو دوسری رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ اے ڈی ایم ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر ارچنا دویدی اور ایس پی دیہات ساگر جین نیشنل چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور دوسری مرتبہ جانچ رپورٹ کمیشن کے چیئرمین پرینکا قانونگو کو سونپی۔

دراصل چائلڈ کمیشن کے چیئرمین نے ڈی ایم اور ایس ایس پی کی اس رپورٹ پر اعتراض ظاہر کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ دارالعلوم دیوبند کے خلاف ایف آئی درج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ حالانکہ کمیشن چیئرمین کی خواہش تھی کہ افسران دارالعلوم دیوبند کے خلاف مقدمہ قائم کر کے قانونی کارروائی کریں۔ دارالعلوم دیوبند نے بھی اس تعلق سے واضح کر دیا تھا کہ اگر کمیشن اس سلسلہ میں کوئی قدم اٹھاتا ہے تو عدالت کا دروزاہ کھٹکھٹایا جائے گا۔


اس درمیان چائلڈ کمیشن نے دوسری مرتبہ جانچ رپورٹ تیار کر کے پیش کرنے اور کارروائی کرنے کی ہدایت انتظامیہ افسران کو دی تھی، جس کے بعد ایک مرتبہ پھر افسران نے دوسری جانچ رپورٹ تیار کر کے کمیشن کے سامنے پیش کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیشن کو دی گئی اس تحقیقاتی رپورٹ میں بھی ایف آئی آر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں پھر یہی کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ 15 سال پرانا ہے اور فی الحال اس طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود کمیشن چیئرمین نے افسران کو مزید جانچ جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی کہا ہے کہ رپورٹ دیکھنے کے بعد صحیح غلط کا فیصلہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔