گیانواپی مسجد احاطہ میں دوسرے دن کا سروے مکمل، دونوں فریق کی موجودگی میں کھلا مسجد کا تالا، گنبد کے نیچے ہوئی میپنگ

اے ایس آئی کی ٹیم نے جب دوسرے دن سروے کا کام شروع کیا تو مجموعی طور پر اس کے 40 اراکین موجود تھے، انھیں 4 ٹیموں میں تقسیم کیا گیا اور سبھی کو الگ الگ مقامات پر سروے کی ذمہ داری دی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>گیانواپی مسجد / آئی اے این ایس</p></div>

گیانواپی مسجد / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گیانواپی مسجد احاطہ میں ہفتہ کے روز اے ایس آئی کی ٹیم نے سروے کا کام ختم کر دیا ہے اور اس کے افسران کا کہنا ہے کہ ابھی سروے کا کام آگے بھی جاری رہنے والا ہے۔ اے ایس آئی کی ٹیم 5 اگست کی صبح تقریباً 8 بجے گیانواپی احاطہ پہنچی تھی اور سروے کا کام شروع کیا تھا۔ دوپہر میں لنچ کے لیے تھوڑا وقفہ رکھا گیا تھا اور پھر دوبارہ جب سروے کا کام شروع ہوا تو شام تقریباً 8 بجے تک یہ عمل جاری رہا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اتر پردیش کے وارانسی ضلع میں اے ایس آئی کی ٹیم نے جب دوسرے دن سروے کا کام شروع کیا تو مجموعی طور پر اس کے 40 اراکین موجود تھے۔ انھیں 4 ٹیموں میں تقسیم کیا گیا اور سبھی کو الگ الگ مقامات پر سروے کی ذمہ داری دی گئی۔ اے ایس آئی کی ایک ٹیم کو احاطہ کے باہری حصے کا سروے کرتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ دوسری ٹیم احاطہ کے اندر نماز والی جگہ کا سروے کرنے میں مصروف رہی۔ اسی طرح تیسری ٹیم سیڑھیوں کی مدد سے گنبد کے اندر سروے کر رہی تھی اور چوتھی ٹیم مغربی دیوار کے سروے کی ذمہ داری سنبھالے ہوئی تھی۔


ہندو فریق کے وکیل سدھیر ترپاٹھی اور سبھاش نندن چترویدی نے بتایا کہ آج کے سروے میں احاطہ کے مغربی دیوار اور گنبد کے نیچے کے علاقے کی میپنگ کی گئی ہے۔ مسجد کی چابی اے ایس آئی ٹیم کو دی گئی تھی جس کے بعد اس کا تالا کھولا گیا۔ ٹی وی 9 پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ احاطہ میں کچھ نقشے ملے ہیں، حالانکہ دونوں ہی وکیلوں نے بتایا کہ کسی بھی طرح کا مذہبی نقشہ ملنے کی خبر بے بنیاد ہے۔ ویسے گیانواپی احاطہ میں اے ایس آئی کی جتنی بھی ٹیمیں سروے کر رہی ہیں، ان کی فوٹوگرافی اور ویڈیوگرافی کروائی جا رہی ہے۔ کچھ مشینوں کی مدد سے ثبوت بھی جمع کیے جا رہے ہیں۔ اے ایس آئی ٹیم گیانواپی کے مسجد کی دیواروں اور پیلروں کی دوریوں کی بھی پیمائش کر رہی ہے۔

میڈیا میں آ رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ گیانواپی احاطہ میں چاروں کونوں پر ڈائل ٹیسٹ انڈیکیٹر لگائے گئے ہیں۔ اس سے سطح کی پیمائش کی گئی ہے۔ ڈیپتھ مائیکرومیٹر سے احاطہ کے الگ الگ حصوں کی پیمائش کی جا رہی ہے۔ اسی بنیاد پر ٹیم نے احاطہ کے نقشے پر نمبرات درج کیے۔ ٹیم کی طرف سے پورے احاطہ کا نقشہ کاغذ پر تیار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ احاطہ اور اس کے علاقے کی کوڈنگ کا کام بھی ہوا ہے۔


گیانواپی احاطہ میں سروے کے وقت سرکاری وکیل راجیش مشرا بھی موجود رہے۔ جمعہ کو بھی وہ موقع پر پورے دن موجود تھے۔ انھوں نے بتایا کہ ہفتہ کے روز اھاطہ میں سروے کے دوران مسلم فریق بھی شامل رہا۔ حالانکہ جمعہ کو جب سروے کا کام شروع کیا گیا تھا تو اُس وقت مسلم فریق موجود نہیں تھا۔ مسلم فریق کے وکیل توحید خان نے بتایا کہ ہفتہ کے روز سروے کے دوران وکیل اخلاق اور ممتاز سمیت مسلم فریق کے پانچ لوگ اے ایس آئی ٹیم کے ساتھ موجود رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔