کیرالہ: کورونا وبا کے دوران ’پی پی ای کِٹ‘ خریداری میں کروڑوں روپے کا ہوا گھوٹالہ، سی اے جی رپورٹ میں انکشاف

سی اے جی رپورٹ سامنے آنے کے بعد کانگریس لیڈر وی ڈی ستیشن نے پینارائی وجین حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کووڈ-19 وبا میں لوگوں کی جان بچانے سے زیادہ اپنی جیب بھرنے کی فکر تھی۔

علامتی تصویر
i
user

قومی آواز بیورو

کووڈ-19 وبا کے دوران ویکسین کے ساتھ ساتھ پی پی ای کِٹ نے بھی لوگوں کی حفاظت میں اہم کردار نبھایا تھا۔ ہندوستان بھر میں پی پی ای کِٹ کی خوب خریداری عوام نے کی تھی، اور ریاستی حکومتوں نے اپنی سطح پر بھی خریداری کی تھی۔ کیرالہ حکومت اس خریداری معاملے میں بُری طرح پھنستی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ کیرالہ حکومت پر پی پی ای کِٹ خریداری میں کروڑوں روپے گھوٹالہ کرنے کا الزام لگ رہا ہے۔

دراصل سی اے جی (کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا) نے 21 جنوری کو کیرالہ میں پی پی ای کٹ خریداری میں ہوئے گھوٹالے سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ریاست میں کورونا وبا کے دوران وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کی قیادت والی حکومت نے پی پی ای کِٹ کی خریداری میں بے ضابطگی کا مظاہرہ کیا اور کروڑوں روپے کا گھوٹالہ بھی ہوا۔


سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق پی پی ای کِٹ کے لیے اضافی 10.23 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’سین فارما‘ نامی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ الزام ہے کہ یہ کمپنی سب سے اونچی شرحوں پر کِٹ فروخت کر رہی تھی، پھر بھی کمپنی کو خریداری کا آرڈر دیا گیا اور کمپنی کو پہلے ہی 100 فیصد رقم ادا کر دی گئی۔ یہاں یہ بات بھی توجہ طلب ہے کہ مارچ 2020 میں برسراقتدار ایل ڈی ایف حکومت نے کووڈ-19 وبا کے دوران پی پی ای کٹ، این 95 ماسک اور اسی طرح کی دیگر چیزوں کی خریداری کے لیے ’کیرالہ میڈیکل سروسز کارپوریشن لمیٹڈ‘ (کے ایم ایس سی ایل) کو خصوصی منظوری دی تھی۔

بہرحال، سی اے جی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد اپوزیشن پارٹی کانگریس نے ایل ڈی ایف حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس لیڈر وی ڈی ستیشن نے ایل ڈی ایف حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کووڈ-19 وبا میں لوگوں کی جان بچانے سے زیادہ اپنی جیب بھرنے کی فکر تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ سی اے جی کی رپورٹ کووڈ-19 وبا کے دوران بدعنوانی کے بارے میں اپوزیشن کے الزامات کی تصدیق کرتی ہے۔ یہ گھوٹالہ وزیر اعلیٰ اور سابق وزیر صحت کے کے شیلجا کی جانکاری میں ہوا تھا۔ اس معاملے میں کے کے شیلجا کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس رپورٹ کی جانچ چل رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔