سپریم کورٹ کا وبا قانون کے خلاف عرضی پر سماعت سے انکار

عدالت نے کہا کہ مرکزی قانون کے معاملے میں ہائی کورٹ حکم جاری کرنے کا اہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ مہاراشٹر میں کوارنٹائن ہوئے جس میں آپ پریشان ہوئے تو کیا قانون کے خلاف براہ راست عدالت پہنچ جائیں گے؟

سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے وبا قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضی کی سنوائی سے منگل کے روز انکار کر دیا، جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ، جسٹس اندو ملہوترا اور جسٹس اندرا بنرجی کے بنچ نے عرضی گزار ہرشل میراشی کو اپنی عرضی ہائی کورٹ میں دائر کرنے کی صلاح دی۔

جسٹس چندرچوڈ نے سنوائی کرتے ہوئے کہا، کہ ’آپ نے کس طرح کی عرضی دائر کی ہے۔ آپ کو متعلقہ ہائی کورٹ جانا چاہیے تھا‘۔ اس پر عرضی گزار نے کہا، ’میں نے 15 مارچ کو جاری سرکلر اور وبا قانون کو چیلنج کیا ہے، یہ ایک مرکزی قانون ہے‘۔ اس پر جسٹس چندرچوڈ نے کہا کہ ’یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ ہائی کورٹ کو اس کا حق نہیں ہے۔ جائیے اور آئین کی دفعہ 226 کے تحت ہائی کورٹ کے اختیارات کو پڑھیے‘۔


جسٹس چندرچوڈ نے کہا کہ مرکزی قانون کے معاملے میں ہائی کورٹ حکم جاری کرنے کا اہل ہے۔ انہوں نے کہا، کہ ’آپ مہاراشٹر میں کوارنٹائن ہوئے جس میں آپ کو پریشانی ہوئی تو کیا قانون کے خلاف براہ راست عدالت پہنچ جائیں گے؟‘

جسٹس بنرجی نے کہا کہ ہائی کورٹ میں بیٹھ کر انہوں نے مرکزی قانون خارج کیے ہیں۔ اس پر جسٹس چندرچوڈ نے کہا، کہ ’ہاں میں نے بھی یہ کیا ہے‘۔ اس کے بعد عرضی گزار نے اپنی عرضی واپس لینے کی اجازت طلب کی جسے بنچ نے منظور کر لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔