دہلی: سوربھ بھاردواج اور آتشی نے وزارتی عہدہ کا لیا حلف، کیجریوال سمیت دہلی حکومت کے دیگر وزراء رہے موجود

آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملے میں گرفتاری کے بعد منیش سسودیا نے نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ دیگر وزارتی عہدہ سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا، ان کے ساتھ ہی ستیندر جین بھی وزیر صحت عہدہ سے مستعفی ہو گئے تھے

<div class="paragraphs"><p>سوربھ بھاردواج اور آتشی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سوربھ بھاردواج اور آتشی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جمعرات کے روز دہلی کے رکن اسمبلی سوربھ بھاردواج اور آتشی نے وزارتی عہدہ کا حلف لے لیا۔ دونوں نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ہاؤس میں کیجریوال کابینہ میں وزارتی عہدہ کے لیے حلف برداری کی اور اس موقع پر وزیر اعلیٰ کیجریوال سمیت دہلی حکومت کے دیگر وزراء بھی موجود رہے۔ آتشی کو تعلیم، پی ڈبلیو ڈی، بجلی اور سیاحت کا محکمہ ملا ہے، جبکہ سوربھ بھاردواج کو صحت، شہری ترقی، واٹر اینڈ انڈسٹری محکمہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملے میں گرفتار ہونے کے بعد منیش سسودیا نے نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ دیگر وزارتی عہدہ سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے ساتھ ستیندر جین نے بھی وزیر صحت عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ دونوں کا استعفیٰ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے منظور بھی کر لیا تھا۔ اس کے بعد اسے صدر جمہوریہ کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا جہاں سسودیا اور جین کا استعفیٰ پر آخری مہر بھی گزشتہ دنوں لگا دی گئی تھی۔


اس درمیان دہلی حکومت کی طرف سے عآپ رکن اسمبلی سوربھ بھاردواج اور آتشی کے نام کو نئے وزیر کے طور پر بھیجا گیا تھا۔ اسے بھی فوری طور پر منظوری مل گئی اور اس کے بعد آج سوربھ بھاردواج اور آتشی نے باضابطہ وزارت عہدہ کا حلف لیا۔

قابل ذکر ہے کہ سوربھ بھاردواج دہلی کی گریٹر کیلاش اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ لگاتار تیسری مرتبہ رکن اسمبلی بنے ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2013 میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ سوربھ عآپ کے قومی ترجمان بھی ہیں۔ حکومت اور تنظیم دونوں میں اچھا تجربہ رکھنے والے سوربھ کی گریٹر کیلاش اسمبلی حلقہ میں اچھی پکڑ ہے۔ سوربھ دہلی جل بورڈ کے نائب صدر بھی ہیں۔


دوسری طرف آتشی 2020 کے اسمبلی انتخاب میں کالکاجی اسمبلی حلقہ سے انتخاب جیت کر عآپ کی رکن اسمبلی بنیں۔ اس سے قبل 2019 میں آتشی نے مشرقی دہلی سے بی جے پی کے گوتم گمبھیر کے خلاف لوک سبھا انتخاب بھی لڑا تھا لیکن انھیں جیت نہیں مل پائی تھی۔ حکومت کی ایجوکیشن پالیسی تیار کرنے میں آتشی کا اہم کردار رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔