حج کو مختصر کیے جانے کا سعودی حکومت کا فیصلہ دانشمندانہ اور قابل ستائش: ارشد مدنی

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب پوری دنیا اور خود سعودی عرب کورونا جیسی مہلک وبا میں مبتلا ہے اس سے بہتر کوئی دوسرا فیصلہ نہیں ہوسکتا تھا۔

خانہ کعبہ
خانہ کعبہ
user

یو این آئی

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے خادم حرمین شریفین ملک سلمان بن عبدالعزیز کے ذریعہ حج 2020 کو موقوف نہیں بلکہ مختصر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دانشمندانہ اور قابل ستائش فیصلہ ہے۔

آج یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں اس بات کو لے کر لوگوں کے ذہنوں میں یہ خدشات مسلسل پیدا ہو رہے تھے کہ خدا نخواستہ کورونا جیسی مہلک وبا کے پیش نظر کہیں اس سال حج کو موقوف نہ کردیا جائے، لیکن اب جو یہ فیصلہ آیا ہے اس سے ہمیں بے انتہا خوشی ہوئی ہے کہ چند قیود کے ساتھ اس سال بھی حج ہوگا اور سعودی عرب میں پہلے سے مقیم مسلمانوں کو بھی یہ سعادت حاصل ہوسکتی ہے، خواہ ان کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات میں جب پوری دنیا اور خود سعودی عرب کورونا جیسی مہلک وبا میں مبتلا ہے اس سے بہتر کوئی دوسرا فیصلہ نہیں ہوسکتا تھا۔


مولانا مدنی نے کہا کہ کورونا کے مہلک ہونے اور اس بیماری کے عالمی وباء کی شکل اختیارکرنے کے بعد سوشل ڈسٹینسنگ کے قواعد نے بہت ساری چیزوں کو محدود کردیا ہے۔ ماہرین صحت نے لوگوں کو ایک جگہ جمع ہونے سے روک دیا ہے، جس کے بعد سعودی حکومت کو اس طرح کا فیصلہ کرنا پڑا، جو قابل قدر ہے اور سعودی حکومت کے اس فیصلہ نے لوگوں کے دلوں میں اس سال کے حج کو لیکر پائے جانے والے خدشات کو بھی دورکردیا ہے۔ خود سعودی عرب اس مہلک وباء سے محفوظ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 22 جون تک سعودی عرب میں جس کی آبادی 2018 کی مردم شماری کے مطابق 3 کڑوڑ 37 لاکھ ہے، اب تک ایک لاکھ ایکسٹھ ہزار افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں، جن میں سے 1307 لوگوں کی موت ہوچکی ہے اور دن بدن متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔


مولانا مدنی نے کہا کہ اسلام کا یہ واضح پیغام ہے کہ بیماری سے نہ صرف خود بچیں بلکہ دوسروں کو بھی اس سے بچائیں۔ اورآپ کا فرمان ہے کہ اگر آپ کسی وباء والی بیماری کی جگہ پر ہیں تو وہاں سے نہ نکلیں اور بیماری والی جگہ سے دور ہیں تو وہاں ہرگز نہ جائیں۔ اور چوں کہ کورونا ایک عالمی وباء ہے اور اب تک اس کا کوئی علاج سامنے نہیں آیا ہے، احتیاطی تدبیر ہی اس کا واحد علاج ہے۔ ایسے میں سعودی حکومت کا یہ فیصلہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ مولانا مدنی نے آخرمیں کہا کہ پوری دنیا کورونا جیسی وبا کے آگے بے بس دکھائی دیتی ہے ایسے میں ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ پوری دنیا اور خاص طور پر حرمین شریفین کو اس مہلک وبا سے جلد ازجلد راحت دے اور اس وبا کا خاتمہ کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */