‘کورونیل’ دوا کو دھوکہ بتاتے ہوئے بابا رام دیو کے خلاف کیس درج، سماعت 30 جون کو

مقدمہ درج کرنے والے تمنا ہاشمی کا کہنا ہے کہ وزارت آیوش نے کورونیل دوا کی تشہیر پر روک لگاتے ہوئے اس پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ملزمین نے آیوش وزارت کو بغیر جانکاری دیئے اس دوا کو تیار کیا جو دھوکہ ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے درمیان بابا رام دیو کی کمپنی 'پتنجلی' نے 'کورونیل' دوا تیار کی اور منگل کے روز بابا رام دیو نے باضابطہ اس کو لانچ بھی کر دیا، لیکن اب یہ دوا پوری طرح سے تنازعہ کا شکار ہو گئی ہے۔ ایک طرف آیوش وزارت نے اس کی تشہیر پر مکمل پابندی کر دی، دوسری طرف راجستھان حکومت میں مقدمہ درج کرنے کی بات کہی ہے، اور تیسری طرف بہار میں تو باضابطہ معاملہ درج بھی ہو گیا ہے جس کی سماعت آئندہ 30 جون کو رکھی گئی ہے۔

دراصل پتنجلی کے مالک بابا رام دیو اور چیئرمین آچاریہ بال کرشن کے خلاف مظفر پور سی جے ایم کورٹ میں تمنا ہاشمی نے معاملہ درج کرایا ہے۔ انھوں نے ملزمین پر 'کورونیل' دوا کے ذریعہ عوام کو ٹھگنے اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ کیس کیا ہے۔ احیاپور تھانہ حلقہ کے بھیکن پور رہائشی تمنا ہاشمی نے عوام کے ساتھ ساتھ وزارت آیوش کے ساتھ بھی دھوکہ کی بات کہی ہے اور سی جے ایم کورٹ نے اس سلسلے میں سماعت کے لیے 30 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔


تمنا ہاشمی نے جو تحریری شکایت دی ہے اس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمین نے کورونا وائرس بیماری سے بچاؤ کے لیے ایک دوا 'کورونیل' ٹیبلٹ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں حکومت ہند کی وزارت آیوش نے ان کی دوا کے تشہیر پر روک لگاتے ہوئے 'کورونیل' دوا پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ملزمین نے آیوش وزارت کو بغیر جانکاری دیئے اس دوا کو تیار کیا جو دھوکہ ہے۔

تمنا ہاشمی کا کہنا ہے کہ کورونا ایک مہلک وبا ہے اور اس کی دوا کے نام پر لوگوں کو ٹھگنے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ملزمین نے بغیر اجازت لیے دھوکہ سے 'کورونیل' دوا بنا کر خطرناک اور نقصان پہنچانے والا قدم اٹھایا ہے۔ اس سے مستقبل میں ہندوستان کے لاکھوں لوگوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Jun 2020, 5:11 PM
/* */