حج 2020: اس سال صرف سعودی عرب میں مقیم لوگ ہی کر پائیں گے حج

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کورونا وائرس وبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج ادائیگی کا اعلان کیا ہے۔ بیان کے مطابق صرف وہی لوگ حج کر پائیں گے جو سعودی عرب میں موجود ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حج 2020 کو لے کر کئی طرح کی قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں، لیکن اب یہ فائنل ہو گیا ہے کہ اس بار حج بیت اللہ کینسل نہیں ہوگا بلکہ اس کی ادائیگی محدود پیمانے پر ہوگی۔ کورونا وائرس کے پھیلتے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ حج کے لیے صرف مقامی لوگوں اور ملک میں رہ رہے غیر ملکی افراد کو کچھ شرائط کے ساتھ اجازت دی جائے گی۔ گویا کہ اس مرتبہ بین الاقوامی حج سفر کو کینسل کر دیا گیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں جو بیان جاری کیا ہے اس کے مطابق اس مرتبہ ذی الحجہ میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو محدود تعداد میں فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت ہوگی اور یہ غیرملکی وہی ہوں گے جو سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ان کے علاوہ محدود تعداد میں سعودی شہری فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔ وزارت نے اس بات پر زوردیا ہے کہ سعودی مملکت نے ہمیشہ عازمین حج اور عمرہ کی سلامتی و تحفظ کو اولین ترجیح دی ہے۔اس فیصلے کا مقصد بھی یہی ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے کسی عازم حج کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچے۔


جاری کردہ بیان میں واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ "کورونا وائرس کی وبا، ازدہام اور بڑے اجتماعات میں اس کے پھیلنے،دوسرے ممالک میں اس کی منتقلی اور عالمی سطح پر اس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے خدشات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ حج بہت محدود تعداد میں ہوگا اور سعودی عرب میں پہلے سے مقیم مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگ ہی حج کا فریضہ ادا کرسکیں گے۔‘‘

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق محدود پیمانے پر حج بیت اللہ کے دوران مختلف طرح کے احتیاطی تدابیر بھی کیے جائیں گے تاکہ لوگوں کی صحت پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔ کورونا انفیکشن کے خطرات سے بچنے کے لیے سماجی فاصلے کے پروٹوکولز کی پاسداری بھی کی جائے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق بنی نوع انسان کی زندگیوں کا تحفظ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jun 2020, 9:12 AM
/* */