آر ایس ایس لیڈر رام مادھو پر ستیہ پال ملک کا بیان چشم کشا، پی ایم مودی کو مادھو پر فوراً کارروائی کرنی چاہیے: کانگریس

پون کھیڑا کا کہنا تھا کہ اس انکشاف میں اگر سچائی نہیں ہے تو رام مادھو کو ستیہ پال ملک پر ہتک عزت کا مقدمہ کرنا چاہئے اور اگر نہیں کرتے ہیں تو پی ایم مودی کو فوراً ان کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا، تصویر ٹوئٹر INCIndia</p></div>

پون کھیڑا، تصویر ٹوئٹر INCIndia

user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ کئی ریاستوں کے گورنر رہے ستیہ پال ملک نے 300 کروڑ کی رشوت کے ایک معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) لیڈر رام مادھو کا نام لیا ہے اور وزیر اعظم کو اس معاملے میں ان کے (رام مادھو) خلاف فوری کاروائی کرنی چاہئے۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکواٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے ستیہ پال ملک نے آر ایس ایس لیڈر کہہ کر اپنی بات کہی تھی لیکن اب انہوں نے ایک تازہ انٹرویو میں اس لیڈر کا نام رام مادھو بتایا ہے۔ رام مادھو آر ایس ایس کے لیڈر اور پی ایم مودی کے قریبی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس انکشاف میں اگر سچائی نہیں ہے تو رام مادھو کو ستیہ پال ملک پر ہتک عزت کا مقدمہ کرنا چاہئے اور اگر نہیں کرتے ہیں تو پی ایم مودی کو فوراً ان کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔


پون کھیڑا نے سوال کیا کہ سابق گورنر کے انکشاف پر بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھوکے گھر پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے افسران کیوں نہیں آئے جب کہ جموں و کشمیر کے گورنر رہتے ہوئے ستیہ پال ملک نے اکتوبر2021 میں نام لئے بغیر انکشاف کیا تھا کہ آر ایس ایس کے ایک اہم لیڈر نے ’ام بانی‘ سے متعلق دو فائلیں منظور کرانے کے لئے 300 کروڑ روپے کی رشوت دینے کی پیش کش کی تھی۔ ستیہ پال ملک اگست 2018 سے اگست 2019 تک جموں و کشمیر کے گورنر رہے اور پھر میگھالیہ کے گورنر بنے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ستیہ پال ملک نے اس سلسلے میں بڑا انکشاف کرتے ہوئے ایک یوٹیوب چینل سے کہا کہ اس وقت انہوں نے آر ایس ایس کے جس لیڈر کی طرف اشارہ کیا تھا۔ وہ بی جے پی کے لیڈر رام مادھو تھے۔ اس پر رام مادھو نے ستیہ پال ملک کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی دھمکی دی اور خود پر لگے الزاموں کو جھوٹ بتایا ہے۔


ترجمان کے مطابق ستیہ پال ملک نے تازہ انٹرویو میں کہا ”اگر وہ دو فائلیں منظور کر دیتے تو مجھے 300 کروڑ روپے مل جاتے۔ ان میں سے ایک فائل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سے متعلق تھی اور دوسری انشورینس کے معاملے سے جڑی تھی۔ میں نے پرائیویٹ انشورینس بند کرکے سی جی ایچ ایس لاگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں غلط کام نہیں کروں گا۔ اس میں جو اسپتال منتخب کئے گئے ہیں وہ صرف 4-5 ہیں اور سب تھرڈ گریڈ کے ہیں۔“

کانگریسی لیڈر نے کہا کہ پی ایم مودی صبح سے شام تک بدعنوانی مخالف ہونے کا راگ الاپتے رہتے ہیں تو رام مادھو پر جب سابق گورنر الزام لگا رہے ہیں تو ان کو ابھی تک سی بی آئی نے کیوں نہیں بلایا۔ ان کے یہاں سی بی آئی اور ای ڈی کی چھاپہ ماری کیوں نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔