سرتاج مدنی کی نظربندی 6 ماہ بعد ختم

سرتاج مدنی کی رہائی کا یہ حکومتی فیصلہ اس وقت آیا ہے جب مرکزی حکومت جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں کو ایک میٹنگ میں شرکت کرنے کے لئے دلّی آنے کی دعوت دے رہی ہے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سابق ڈپٹی اسپیکر سرتاج مدنی کو 6 ماہ بعد ہفتے کے روز پولیس حراست سے رہا کیا گیا ہے۔ سرتاج مدنی کی رہائی کا یہ حکومتی فیصلہ اس وقت آیا ہے جب مرکزی حکومت جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں کو ایک میٹنگ میں شرکت کرنے کے لئے دلّی آنے کی دعوت دے رہی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ سرتاج مدنی جو پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے قریبی رشتہ دار ہیں، کو ہفتے کے روز رہا کیا گیا ہے۔ سال گزشتہ کے 21 دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کی ووٹنگ سے ایک دن قبل پی ڈی پی کے سینیئر لیڈران نعیم اختر اور سرتاج مدنی کو حراست میں لیا گیا تھا، جبکہ پارٹی کے یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ کو ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد یعنی 25 نومبر کو این آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔


قبل ازیں سرتاج مدنی کو پانچ اگست 2019 کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر نظر بند کیا گیا تھا۔ بعد ازاں انہیں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) سری نگر منتقل کیا گیا تھا۔ مدنی کو سال گزشتہ کے 5 فروری کو ایس کے آئی سی سی سے گپکار میں واقع گیسٹ ہاؤس منتقل کیا گیا تھا۔

دریں اثنا پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سرتاج مدنی کی رہائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ 'اس بات سے اطمینان ملا ہے کہ پی ڈی پی کے سرتاج مدنی کو بالآخر چھ ماہ کی غیر آئینی نظربندی سے رہا کیا گیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت ہندوستان جموں و کشمیر اور باہر کی جیلوں میں بند سیاسی قیدیوں اور دیگر نظربندوں کو رہا کریں۔ انہیں وبا کے پیش نظر بہت پہلے رہا کیا جانا چاہیے تھا'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */