چیف الیکشن کمشنر کے ذریعہ ای وی ایم کا دفاع کیے جانے پر سنجے راؤت کا سخت رد عمل، الیکشن کمیشن پر اٹھایا سوال

سنجے راؤت نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریٹائرمنٹ کے بعد مودی اور شاہ ان کو کسی ریاست کا گورنر بنا دیں گے۔‘‘

سنجے راوت، تصویر آئی اے این ایس
سنجے راوت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اپوزیشن کی جانب سے ای وی ایم پر ہمیشہ سے سوال اٹھایا جاتا رہا ہے۔ دریں اثنا شیو سینا یو بی ٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن پر ہی سوال اٹھا دیا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’پوری دنیا کہتی ہے ای وی ایم میں گڑبڑی ہے۔ جبکہ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ای وی ایم میں کوئی گڑبڑی نہیں۔ ہمیں تو ایسا لگتا ہے کہ کمیشن میں ہی ساری گڑبڑی ہے۔‘‘ چیف الیکشن کمشنر کا نام لیتے ہوئے سنجے راؤت نے یہاں تک کہہ دیا کہ جب راجیو کمار ریٹائر ہوں گے، اس کے بعد بھی کسی الگ محکمہ میں انہیں کوئی دوسرا عہدہ مل جائے گا۔

سنجے راؤت نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ریٹائرمنٹ کے بعد مودی اور شاہ ان کو کسی ریاست کا گورنر بنا دیں گے۔‘‘ سنجے راؤت نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر اور ہریانہ میں ای وی ایم میں گڑبڑی ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن کو گاؤں میں جا کر لوگوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے تبھی انہیں ای وی ایم اور بیلٹ پیپر کی حقیقت سمجھ آئے گی۔ سنجے راؤت کے مطابق بی جے پی نے جمہوریت کو اغوا کر لیا ہے۔ ہزاروں نام ووٹر لسٹ سے نکال دیے گئے۔ الیکشن کمیشن تو اب بی جے پی کے اشاروں پر کام کرنے لگی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب کے اعلان کے وقت الیکشن کمیشن نے ان تمام تر الزامات کے جواب دیے جو مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ہمیشہ عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ انتخاب میں ووٹ دینے والے کسی بھی ووٹر کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کسی کی موت ہو گئی ہو تو بھی اس کا ریکارڈ الیکشن کمیشن کی جانب سے رکھا جاتا ہے۔ اگر اس کے بعد بھی کسی کا نام غلطی سے ہٹ جاتا ہے تو ہماری طرف سے اسے نوٹس بھیجا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔