تمل ناڈو میں کورونا کے پیش نظر 10 اپریل سے پابندیوں کا اطلاق

تمل ناڈو میں فعال کیسز کی تعداد 277443 ہوگئی ہے اور ابھی تک 12821 افراد کی موت ہوئی ہے۔ ریاست میں 870546 مریض کورونا سے نجات پاچکے ہیں۔ کورونا سے موت کے معاملے میں مہاراشٹر کے بعد یہ دوسرے مقام پر ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

چنئی: تمل ناڈو میں یومیہ تقریباً 4000 نئے کورونا کیسز سامنے آنے کے درمیان حکومت نے جمعرات کو اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے 10 اپریل سے کئی طرح کے پابندیوں کو عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آج جاری ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ 10 اپریل سے تیوہاروں کے دوران تمام مندروں، مذہبی پروگراموں اور جلسوں پر پابندی رہے گی، جبکہ عوام کو شام آٹھ بجے تک مندروں اور دیگر عبادت گاہوں میں جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھا کر 30 اپریل تک کر دی ہے۔ کویمبٹور تھوک بازار میں اور چھوٹے کاروباریوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حالانکہ ریاست میں پھلوں اور سبزیوں کی دکانوں، شاپنگ مال، بڑی نوعیت کے اسٹور، جویلری اسٹور پر پابندی عائد کرنے کے دوران 50 فیصد استعداد کی بنیاد پر رات 11 بجے تک آپریشن کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں چائے کی دکانوں، ریسٹورنٹ کو رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسی طرح کلب، پارک، چڑیا گھر اور میوزیم میں محض 50 فیصد کی استعداد کی اجازت ہوگی۔


پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سنیما گھروں، مال میں سنیما اسکرین اور تھیٹروں کو فی الحال 100 فیصد سے محض 50 فیصد کی استعداد کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے واضح طور پر کہا کہ بسوں میں مسافروں کو کھڑے ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض مرکز کی جانب سے بین الاقوامی پروازوں کے آپریشن کے علاوہ، بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد رہے گی اور ممنوعہ علاقوں میں کسی بھی چھوٹ کے بغیر لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ کورونا وائرس کے معاملے میں پورے ملک میں پانچواں مقام رکھنے والی ریاست تمل ناڈو میں فعال کیسز کی تعداد 277443 پو گئی ہے اور ابھی تک 12821 افراد کی موت ہوئی ہے۔ ریاست میں 870546 مریض کورونا سے نجات پا چکے ہیں۔ کورونا سے موت کے معاملے میں مہاراشٹر کے بعد یہ دوسرے مقام پر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔