سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو ملی خوشخبری، عدالت نے اشتعال انگیز تقریر معاملہ میں کیا بری

2019 کے لوک سبھا انتخاب میں اُس وقت کے ایس ڈی ایم صدر پی پی تیواری کی طرف سے سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا معاملہ درج کرایا گیا تھا۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر غور تھا۔

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / فائل تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے سول لائنس تھانہ میں 6 سال قبل سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان پر درج اشتعال انگیز تقریر معاملہ میں عدالت نے آج فیصلہ ان کے حق میں سنا دیا۔ منگل کے روز ہوئی سماعت میں ثبوت کی کمی کو پیش نظر رکھتے ہوئے اعظم خان کو عدالت نے باعزت بری کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں اُس وقت کے ایس ڈی ایم صدر پی پی تیواری کی طرف سے سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا معاملہ درج کرایا گیا تھا۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر غور تھا۔ اس معاملے میں استغاثہ اور فریق دفاع کی طرف سے آخری بحث مکمل ہو چکی تھی۔ منگل کے روز اس معاملے کی سماعت ہوئی اور اس کے لیے اعظم خان دوپہر میں ہی عدالت پہنچ گئے تھے، جہاں پر معاملے کی سماعت کی گئی۔ سماعت کے بعد ایم پی-ایم ایل کورٹ شوبھت بنسل نے ثبوت کی کمی کے باعث سماجوادی پارٹی لیڈر کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔


یہ معاملہ 2019 کے لوک سبھا میں انتخابی تشہیر کے دوران کا ہے۔ 23 اپریل کو رامپور کے مِلک تھانہ حلقہ کے کھٹاناگریا گاؤں میں اعظم خان نے ایک انتخابی جلسہ کو خطاب کیا تھا۔ اس جلسہ میں انھوں نے اُس وقت کے رامپور ضلع مجسٹریٹ انجنے کمار سنگھ، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس امیدوار سنجے کپور پر تلخ تبصرہ کیا تھا۔ فریق استغاثہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اعظم خان نے الیکشن کمیشن کو ’بدعنوان‘ بتاتے ہوئے ووٹرس کو پولرائز کرنے کے مقصد سے اُکسایا۔ یہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے (گروپوں کے درمیان رنجش پھیلانا)، 505 (عوامی شراکت کے لیے بیان) اور ریپریزنٹیشن آف پیپل ایکٹ کی دفعہ 125 کے تحت جرم تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔