یومِ پیدائش: سلیم علی یعنی ’برڈ مین آف انڈیا‘، جنھوں نے دنیا کو بتائے پرندوں کے کئی راز

سلیم علی کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انھوں نے ڈاکٹر اِرون کے ساتھ تقریباً ایک سال تک رہ کر پرندوں پر مطالعہ کیا تھا۔ اس کے لیے وہ اپنی ملازمت چھوڑ کر جرمنی میں مقیم ڈاکٹر اِرون کے پاس چلے گئے تھے۔

تصویر بذریعہ @GujForestDept
تصویر بذریعہ @GujForestDept
user

تنویر

سلیم علی کے نام سے کم ہی لوگ واقف ہوں گے، لیکن ان کا کارنامہ پرندوں کے تعلق سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ وہ پورے ہندوستان میں منظم طریقے سے پرندوں کا سروے کرنے والے پہلے ہندوستانی تھے اور ان کے تحقیقی کام کو برڈ سائنس کے فروغ میں بہت کارآمد تصور کیا جاتا ہے۔ وہ ایک مشہور ماحولیاتی جنگجو تھے جو اکثر جنگلی جانوروں اور پرندوں کی حفاظت کے لیے کھڑے رہتے تھے۔ پرندوں کے لیے کیے گئے ان کے کاموں اور تحقیق کا ہی نتیجہ ہے کہ انھیں ’برڈ مین آف انڈیا‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

آج کے دن یعنی 12 نومبر کو ہی سلیم علی ممبئی کے سلیمانی بوہرا مسلم فیملی میں پیدا ہوئے تھے۔ 1896 میں اس دنیا میں آنکھیں کھولنے والے سلیم علی کا پورا نام سلیم معیزالدین عبدالعلی تھا۔ وہ بہت چھوٹے تھے جب ان کے والدین کی موت ہو گئی۔ بعد ازاں سلیم علی کی پرورش ان کے ماما نے کی۔ سلیم علی کو بچپن سے ہی پرندوں میں دلچسپی تھی، بلکہ وہ پرندوں، جانوروں اور پودوں سے محبت کرنے والے انسان تھے۔ پرندوں کے تعلق سے ان کی یہ دلچسپی کچھ زیادہ تھی اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ انھوں نے کئی کتابیں لکھیں جس کے ذریعہ انھوں نے ہندوستان میں برڈ سائنس کو مقبول بنا دیا۔


سلیم علی کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انھوں نے ڈاکٹر اِرون اسٹریسمین کے ساتھ تقریباً ایک سال تک رہ کر پرندوں پر مطالعہ کیا تھا۔ اس کے لیے وہ اپنی ملازمت کو چھوڑ کر جرمنی میں ڈاکٹر اِرون اسٹریسمین کے پاس گئے تھے۔ ڈاکٹر اِرون دنیا کے مشہور برڈ سائنٹسٹ رہ چکے ہیں اور انھوں نے سلیم علی کی پرندوں میں دلچسپی دیکھ کر ان کا بہت تعاون کیا۔ سلیم علی کا پہلا ریسرچ پیپر ’ویور برڈس‘ پر 1930 میں شائع ہوا تھا۔

سلیم علی نے بھرت پور برڈ سینکچوئری (کیولادیو قومی پارک) قائم کرنے میں اہم کردار نبھایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی سائلنٹ ویلی نیشنل پارک کو پوری طرح ختم ہونے سے بھی بچایا۔ سلیم علی نے سڈنی ڈیلن ریپلے کے ساتھ ہندوستان اور پاکستان کے پرندوں کی تاریخی دس-باب کی ہینڈ بک لکھی، جس کی دوسری جلد ان کی موت کے بعد مکمل ہوئی۔


سلیم علی کو ان کی کاوشوں کے لیے کئی انعامات سے بھی نوازا گیا۔ 1958 میں سلیم علی کو ہندوستان کا تیسرا پدم بھوشن اور 1976 میں دوسرا اعلیٰ شہری اعزاز پدم وبھوشن دیا گیا۔ پدم بھوشن اور پدم وبھوشن کے علاوہ سلیم علی کو 1967 میں برٹش آرنتھولاجسٹ ایسو سی ایشن کا گولڈ میڈل بھی ملا ہے۔ یہ اعزاز حاصل کرنے والے وہ پہلے غیر برطانوی شہری بنے۔ 20 جون 1987 کا دن تھا جب پرندوں سے محبت کرنے والی اس شخصیت کی روح دنیا سے پرواز کر گئی۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کے ذریعہ کیے گئے کاموں سے لوگوں کو متعارف کرائیں اور ماحولیات کو بہتر بنانے کے تعلق سے سلیم علی نے جو راستے بتائے ہیں، اس پر عمل کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔