ایمس کے بعد دہلی کے صفدر جنگ اسپتال پر سائبر حملہ، مینوئل موڈ میں چلنے کی وجہ سے ڈیٹا لیک ہونے کا کوئی خطرہ نہیں

اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ہیکرز نے اسپتال کے نظام پر حملہ کیا تھا جس کے باعث سرور ایک دن کے لیے ڈاؤن رہا۔ اس کے بعد اسپتال انتظامیہ اور این آئی سی کی ٹیم نے اس مسئلہ کو حل کر لیا۔

صفدر گنج اسپتال، تصویر آئی اے این ایس
صفدر گنج اسپتال، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

راجدھانی دہلی میں واقع ملک کے سب سے بڑے اسپتال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ہیکنگ حملے کا شکار بننے کے بعد دارالحکومت کا ایک اور بڑا اسپتال بھی اس کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ تاہم، صفدر جنگ اسپتال پر ہیکنگ حملہ اتنا سنگین نہیں جتنا ایمس، دہلی پر ہوا ہے۔

صفدرجنگ اسپتال میں ڈیٹا لیک ہونے کے امکانات بھی کم ہیں کیونکہ اسپتال کا زیادہ تر کام مینوئل موڈ پر چلتا ہے۔ اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے صفدر جنگ اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بی ایل شیروال نے کہا کہ ہیکنگ حملہ اعلیٰ سطح کا نہیں تھا اور اسپتال کے سرور کا صرف کچھ حصہ ہی متاثر ہوا تھا۔


ڈاکٹر شیروال نے کہا کہ چند روز قبل ہیکرز نے اسپتال کے نظام کو متاثر کیا اور ایک دن کے لیے سرور بند رہا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ این آئی سی ٹیم نے اسپتال انتظامیہ کے ساتھ مل کر مسئلہ کا حل نکال لیا ہے اور اسپتال اب آسانی سے چل رہا ہے اور تمام ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے۔

صفدر جنگ اسپتال کے ایک اہلکار نے کہا کہ صفدر جنگ اسپتال پر سائبر حملہ ایمس دہلی پر ہوئے حملے جیسا نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد اسپتال کا سرور ایک دن تک بند تھا اور بعد میں اسے بحال کر دیا گیا۔ دوسری طرف ایمس پر حملے کے بعد ایمس کا سرور تقریباً آٹھ دن تک ٹھپ رہا اور اس دوران ایمس کے مریضوں کو کافی پریشانی ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔