لکھنؤ-رامیشورم ٹورسٹ ٹرین میں آگ لگنے کا اندوہناک واقعہ، 10 افراد ہلاک

مدورائی اسٹیشن کے قریب کھڑی ٹورسٹ ٹرین کے ڈبے میں زبردست آگ لگ گئی۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لکھنؤ-رامیشورم ٹورسٹ ٹرین کے کچھ مسافر کوچ کے اندر چائے بنانے لگے اور ایل پی جی سلنڈر پھٹ گیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مدورائی: تمل ناڈو کے مدورائی ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کی صبح ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ یہاں ایک مسافر ٹرین کے کوچ میں آگ لگنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ 20 دیگر افراد شدید زخمی ہیں۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ لکھنؤ-رامیشورم ایکسپریس میں پیش آیا۔ سدرن ریلوے نے حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تمام 10 متاثرین اتر پردیش کے رہنے والے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ جس کوچ میں آگ لگی اس میں کل 55 مسافر سوار تھے۔

رپورٹ کے مطابق مدورائی اسٹیشن پر ٹورسٹ ٹرین کے ایک ڈبے میں اچانک زبردست آگ لگ گئی۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح تقریباً 5 بجے پیش آیا، جب لکھنؤ-رامیشورم ٹورسٹ ٹرین کے کچھ مسافر کوچ کے اندر چائے بنانے لگے۔ حادثہ ایل پی جی سلنڈر پھٹنے سے پیش آیا۔ فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پالیا ہے۔


آگ پر قابو پانے کے لیے کئی فائر ٹینڈرز موقع پر بھیجے گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین نمبر 16730 (پنالور-مدورائی ایکسپریس) کی کوچ صبح 3.47 بجے مدورائی ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ جمعہ کو ناگرکوئل جنکشن پر پرائیویٹ پارٹی کوچز کو شامل کیا گیا۔ پارٹی کوچ کو الگ کر دیا گیا اور مدورائی اسٹیبلنگ لائن پر رکھا گیا۔

معلومات کے مطابق، حادثے کا شکار ہونے والے کوچ کے مسافروں نے 17 اگست کو لکھنؤ سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔ وہ اتوار کو ٹرین نمبر 16824 کولم-چنئی-ایگمور-اننت پوری ایکسپریس کے ذریعے لکھنؤ جانا چاہتے تھے۔

سدرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر بی گگنشن نے بتایا کہ تمل ناڈو میں ٹرین میں آگ لگنے کے واقعے میں 10 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو دس دس لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسافروں کے ڈبے میں گیس سلنڈر غیر قانونی طور پر لائے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔