لوک سبھا: اناؤ واقعہ پر اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ، حکومت ’بل‘ پیش کرنے میں لگی رہی!

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اناؤ کے واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: اترپردیش کے اناؤ میں عصمت دری متاثرہ لڑکی کے ساتھ ہو رہے ظلم پر اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان منگل کو لوک سبھا میں’ کنزیومر پروٹیکشن بل -2019‘ پر بحث کی شروعات ہوئی۔

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن اناؤ کے واقعہ پر وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان فوڈ اینڈ کنزیومر امور کے وزیر رام ولاس پاسوان نے بل پر بحث کا آغاز کرکے ایوان سے اسے منظور کرانے کی اپیل کی۔


اناؤ معاملہ کو لے کر حزب اختلاف کے ارکان پارلیمان نے ایوان میں ’پردھان منتری جواب دو‘ اور ’بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ‘ کے نعرے لگائے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا، ’’اناؤ کا واقعہ مہذب معاشرہ کے اوپر بدنما داغ ہے۔ ریپ معاملہ کی سی بی آئی جانچ ہو رہی ہے پھر بھی بی جے پی متاثرین کو تحفظ نہیں دے پا رہی۔ عصمت دری کی متاثرہ کے خاندان کے کئی ارکان کی پہلے ہی موت ہو چکی ہے۔‘‘

ادھیر رنجن نے مزید کہا، ’’وزیر داخلہ کو اس پر ایوان میں جاب دینا چاہیے۔ ہم کس سماج میں جی رہے ہیں جہاں متاثرہ کے ساتھ اس طرح کا دردناک واقعہ پیش آیا ہے! حکومت کو اس پر جواب دینا چاہیے۔‘‘


دریں اثنا اپوزیشن کے ہنگامہ تیز ہونے کی وجہ سے پاسوان نے بحث کو آگے بڑھانے کے لئے صارفین معاملوں کے وزیر مملکت دانوے راؤسیهوو دادا راؤ سے اپیل کی۔ داداراؤ نے کہا کہ ’کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1986‘ میں پہلی بار بنا تھا، جو بدلتے ہوئے حالات اور لبرلائزیشن کے بعد موثر نہیں رہ گیا تھا۔ اس کے لئے ایکٹ میں کئی ترمیم تو ہوئے لیکن ان کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی کہ اس قانون کی جگہ نیا مسودہ تیار کرکے پارلیمنٹ میں بل پیش کرنا پڑا ہے۔ اس بل کو گزشتہ لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا لیکن راجیہ سبھا میں منظور نہیں ہو سکا تھا لیکن اسی درمیان 16 ویں لوک سبھا کی مدت ختم ہو گئی۔


دادا راؤ نے کہا کہ بل میں نقلی اور ناقص مصنوعات بنانے اور بیچنے والوں کے ساتھ غلط پروپیگنڈے میں حصہ لینے والوں پر بھی پابندی لگانے کی تجویز ہے۔ اس کے لئے مرکزی کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی کے قیام کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے تحت اگر کوئی مشہور شخصیت گمراہ کن اشتہار میں حصہ لیتا ہے تو اس پر پابندی عائد کرنے اور سخت قدم اٹھانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

کنزیومر پروٹیکشن بل میں بہت سےنئے التزام کیے جا رہے ہیں، جو صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری ہیں۔ بل میں صارفین کے مفادات کے تحفظ کا قانون ہے۔ اس میں پہلا، مصنوعات اور سروس سے صارفین کی زندگی اور جائیداد کے لئے پیدا ہونے والے خطرات سے محفوظ کرنا ہے. جبکہ دوسرا مصنوعات اور سروس کے معیار، مقدار، اثرات، درستگی، معیار اور قیمت کے بارے میں معلومات دینا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Jul 2019, 3:10 PM