پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوتے ہی ہنگامہ، دونوں ایوان 12 بجے تک کے لیے ملتوی

آج سے لوک سبھا میں پہلگام دہشت گردانہ حملے اور’آپریشن سندور‘ جیسے سنگین قومی تحفظ اور غیر ملکی پالیسی سے جڑے معاملوں پر زوردار بحث شروع ہونے جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ (فائل), تصویر ’انسٹاگرام‘</p></div>

پارلیمنٹ (فائل), تصویر ’انسٹاگرام‘

user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس ایک ہفتے کے تعطل کے بعد اب اہم بحث کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ آج سے لوک سبھا میں پہلگام دہشت گردانہ حملے اور’آپریشن سندور‘ جیسے سنگین قومی تحفظ اور غیر ملکی پالیسی سے جڑے معاملوں پر زوردار بحث شروع ہونے جا رہی ہے۔

پیر کو لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی بہار میں ووٹر لسٹ پر اپوزیشن نے اپنی آواز بلند کرنی شروع کر دی۔ ’آپریشن سندور‘ پر بحث شروع ہونے سے پہلے ہی ہنگامہ شروع ہو گیا اور ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ وہیں راجیہ سبھا کی کارروائی بھی ہنگامے کی وجہ سے دوپہر تک کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔


لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کو ایوان کے احترام کی نصیحت دیتے ہوئے کارروائی میں رخنہ نہیں ڈالنے کی اپیل کی۔ حالانکہ اس کے بعد بھی ہنگامہ کم نہیں ہونے کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔

ادھر سماج وادی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو پر اے آئی آئی اے صدر مولانا ساجد رشیدی کے تبصرہ پر بھی پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہوا۔ اس معاملے پر این ڈی اے کے اراکین پارلیمںٹ نے آج پارلیمنٹ احاطہ میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرہ کے دوران بی جے پی کی ایم پی میدھا کلکرنی نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ (اکھلیش یادو) خاموش کیوں ہیں، جن کی اہلیہ کے خلاف یہ تبصرہ کیا گیا ہے۔

وہیں پارلیمنٹ احاطہ میں بہار ووٹر لسٹ نظر ثانی معاملے پر اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی، ملکارجن کھڑگے سمیت اپوزیشن جماعتوں کے کئی رہنما اس مظاہرے میں شامل ہوئے۔


واضح رہے کہ لوک سبھا میں آج دوپہر 12 بجے سے ’آپریشن سندور‘ پر بحث شروع ہونے والی ہے۔ یہ بحث ضروری دستاویزوں کے پارلیمنٹ کی میز پر رکھے جانے کے بعد شروع ہوگی۔ 16 گھنٹے تک چلنے والی اس لمبی بحث کا آغاز خود وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کریں گے۔

’آپریشن سندور‘ پر بحث کو لے کر اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ بھی مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے۔ اس بحث کو لے کر اپوزیشن کا رخ واضح ہے کیونکہ کانگریس کی طرف سے راہل گاندھی بحث کی شروعات کریں گے۔ بحث میں سماج وادی پارٹی کی طرف سے اکھلیش یادو اور ایم پی راجیو رائے حصہ لینے والے ہیں۔ بحث کے پیش نظر کانگریس نے اپنے لوک سبھا اراکین کو وہپ جاری کرکے پیر سے تین دنوں تک ایوان میں موجود رہنے کو کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔