مدھیہ پردیش میں ہلاک آر ٹی آئی کارکن کو ملی تھی کئی دھمکیاں، مزید کئی انکشافات

مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع میں ایک سرکاری دفتر میں 42 سالہ آر ٹی آئی کارکن رنجیت سونی کا گولی مار کر قتل کیے جانے کے ایک ماہ بعد ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے جو رپورٹ جاری کی ہے اس سے کئی انکشافات ہوئے ہیں

علامتی تصویر یو این آئی
علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع میں ایک سرکاری دفتر میں 42 سالہ آر ٹی آئی کارکن رنجیت سونی کا گولی مار کر قتل کیے جانے کے ایک ماہ بعد ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے اس قتل سے متعلق جو رپورٹ جاری کی ہے اس سے کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سونی پر اس کی سرگرمیوں کو رکونے کے لیے مقامی سرکاری ٹھیکیداروں کا سنگین دباؤ تھا۔ اس سلسلے میں خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس نے اپنی ایک رپورٹ میں تذکرہ کیا ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ ٹیم 2 جون کو مارے گئے سونی کے کنبہ سے ملنے کے لیے 19 جون کو ودیشا گئی تھی۔ ٹیم میں سماجی کارکنان انجلی بھاردواج، رولی شیوہرے اور امرتا جوہری شامل تھیں، جو آر ٹی آئی سے متعلق مہم چلانے والی قومی ورکنگ کمیٹی کی رکن ہیں، اجئے دوبے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، انڈیا کے بورڈ رکن ہیں، اور سنتوش مالویہ مدھیہ پردیش میں دوبے کے ساتھ کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سونی کی بیوہ گایتری نے کہا کہ وہ حال ہی میں کچھ ٹھیکیداروں کے ذریعہ سرکاری کانٹریکٹ کے لیے بولی لگانے کے لیے افسران کی ملی بھگت سے فرضی ایف ڈی آر سے متعلق ایشوز پر دھیان دے رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق سونی خود سرکاری کام کے لیے ایک ٹھیکیدار تھے، لیکن اس کے قتل کے لیے گرفتار کیے گئے دو لوگوں (جسونت رگھووَنشی اور ایس کمار چوبے) کے ساتھ کام کرنا بند کر دیا تھا۔ پولیس نے شوٹر انکت یادو سمیت تین دیگر کو گرفتار کیا ہے، جنھیں مبینہ طور پر یہ کام سونپا گیا تھا۔


سونی عوامی امور اور سرکاری خرچ کی تفصیلات تک پہنچنے کے لیے آر ٹی آئی ایکٹ کا استعمال کر رہے تھے اور انھوں نے جو بے ضابطگیاں دیکھیں، اس کے خلاف شکایت درج کر رہے تھے۔ مقامی صحافیوں نے فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو بتایا کہ سونی نے 130 سے زائد آر ٹی آئی داخل کیے تھے۔ آر ٹی آئی کے جواب کی بنیاد پر انھوں نے لوک آیُکت، محکمہ تعمیرات عامہ اور وزیر اعلیٰ دفتر سمیت مختلف اتھارٹیز کے سامنے شکایت درج کر کارروائی کا مطالبہ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کے ذریعہ داخل آر ٹی آئی درخواستوں کے جائزہ سے پتہ چلتا ہے کہ کئی معاملوں میں وہ جانکاری مانگ رہے تھے، جسے کسی بھی معاملے میں متعلقہ پبلک اتھارٹی کے ذریعہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 4 کے تحت ضروری طور سے بتایا جانا چاہیے تھا۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں سونی کے ذریعہ سرکاری اسپتالوں میں الاٹمنٹ اور حصولی، سرکاری ملازمت کے لیے تقرر اشخاص کی اہلیت اور سڑک تعمیرات کی تفصیلات کا پتہ لگانے کے لیے کیے گئے کئی آر ٹی آئی درخواست کی تلاش کی گئی ہے۔


سونی کی موت سے پہلے بھی کنبہ نے سونی کے پیشے میں تبدیلی کے پیش نظر اپنی زندگی میں کئی اہم تبدیلیاں کی تھیں، یہاں تک کہ اپنا گھر فروخت کر دیا تھا اور ان ٹھیکیداروں کے ذریعہ کارروائی کے سبب سونی کو ادائیگی بند کر دی تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ کنبہ گہرے مالی بحران میں ہے اور حکومت کو فوری معاوضہ فراہم کرنا چاہیے۔ رپورٹ میں افسران سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ سونی کے ذریعہ گزشتہ ایک سال میں داخل سبھی آر ٹی آئی درخواست (کسی بھی زیر التوا درخواست سمیت) کو متعلقہ پبلک اتھارٹیز کی ویب سائٹ پر پبلک ڈومین میں اطلاعات اور جوابوں کے ساتھ رکھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔