آر ایس ایس کا ’سوشلسٹ‘ اور ’سیکولر‘ پر اعتراض، کانگریس نے کہا- ’یہ آئین کو مٹانے کی سازش ہے‘
دتاتریہ ہسبولے کے بیان پر کانگریس کا ردعمل، کہا- ’’آر ایس ایس-بی جے پی آئین دشمن سوچ کے تحت 'سوشلسٹ' اور 'سیکولر' الفاظ ہٹانا چاہتی ہے، ہم ہر حال میں مخالفت کریں گے‘‘

آئین ہند / علامتی تصویر
آئین کی تمہید میں شامل ’سوشلسٹ‘ اور ’سیکولر‘ جیسے الفاظ پر نظرثانی کی اپیل والے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہسبولے کے بیان نے تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ اس بیان پر کانگریس نے سخت ردعمل دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سوچ آئین مخالف ہے اور وہ ایک عرصے سے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
ہسبولے نے ایک پروگرام میں کہا کہ یہ دونوں الفاظ ایمرجنسی کے دوران آئین میں شامل کیے گئے تھے، جب نہ پارلیمنٹ آزاد تھی، نہ عدلیہ فعال اور بنیادی حقوق معطل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے تیار کردہ آئین کی اصل تمہید میں یہ الفاظ نہیں تھے، اس لیے اب وقت ہے کہ ان پر سنجیدگی سے نظرثانی کی جائے۔
کانگریس نے اس بیان پر شدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔ پارٹی نے 'ایکس' پر جاری اپنے بیان میں کہا، ’’آر ایس ایس-بی جے پی کی سوچ آئین کے سراسر خلاف ہے۔ دتا تریہ ہسبولے نے آئین کی تمہید میں تبدیلی کی کھلی مانگ کی ہے، جو محض ایک تجویز نہیں بلکہ آئین کی روح پر حملہ ہے۔‘‘
کانگریس نے یاد دلایا کہ جب 1950 میں آئین نافذ ہوا تھا، آر ایس ایس نے اس کی مخالفت کی تھی، یہاں تک کہ اس کی کاپیاں بھی جلائی تھیں۔ پارٹی نے کہا، ’’آج بھی وہی ذہنیت زندہ ہے۔ بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات میں خود کہا کہ ہمیں آئین بدلنے کے لیے 400 سے زائد سیٹیں درکار ہیں۔ اب ایک بار پھر وہ اپنے پرانے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔‘‘
کانگریس نے آر ایس ایس پر امبیڈکر کے نظریے کو مٹانے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ کبھی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ پارٹی نے کہا کہ ’’یہ ایک ایسا وقت ہے جب ہمیں بابا صاحب کے آئین کو بچانے کے لیے مضبوطی سے کھڑا ہونا ہوگا۔‘ پارٹی کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ہندوستان کے عوام نے حالیہ انتخابات میں بی جے پی کے ارادوں کو مسترد کیا ہے اور اب وقت ہے کہ ہم ان سازشوں کے خلاف چٹان بن جائیں۔ آخری میں کانگریس نے نعرہ دیا، ’جے سمودھان، جے ہند!‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔