آر ایس ایس یومِ تاسیس: موہن بھاگوت نے 5 اہم موضوعات پر کیا خطاب

موہن بھاگوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ہماری نسلوں کو تاریخ کے بارے میں جاننا چاہیے تاکہ آنے والی نسل کو یہ بتایا جا سکے کہ ملک کے لیے قربانی دینے والوں نے سب کچھ قربان کر دیا۔‘‘

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر 
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

آج آر ایس ایس اپنا 96ویں یوم تاسیس منا رہا ہے۔ اس موقع پر آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے اپنے کارکنان سے خطاب کے دوران پانچ اہم باتوں پر اپنی رائے ظاہر کی۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ ایسی ثقافت نہیں چاہتے جو کہ تقسیم کو چوڑا کرے، بلکہ ہمیں ایسی ثقافت چاہیے جو قوم کو ایک ساتھ باندھے اور محبت کو فروغ دے۔ ’شستر پوجا‘ (اسلحہ پوجا) کے بعد انھوں نے کہا کہ 15 اگست 1947 کو ہم آزاد ہوئے، لیکن یہ آزادی ہمیں راتوں رات نہیں ملی۔ انھوں نے کہا کہ جس دن ہم آزاد ہوئے اس دن آزادی کے لطف کے ساتھ ہم نے ایک تکلیف بھی اپنے دل میں محسوس کی، وہ درد ابھی تک نہیں گیا۔

موہن بھاگوت دراصل ہندوستان کی تقسیم کے بعد محسوس کیے گئے درد کا تذکرہ کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ہمیں تقسیم کا درد ملا، جو کہ ابھی تک ختم نہیں ہوا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہماری نسلوں کو تاریخ کے بارے میں جاننا چاہیے تاکہ آنے والی نسل کو یہ بتایا جا سکے کہ ملک کے لیے قربانی دینے والوں نے سب کچھ قربان کر دیا۔‘‘


نوجوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ نئی نسل کو نشیلی اشیاء استعمال کرنے کی عادت پڑ گئی ہے۔ بڑے سے لے کر چھوٹے تک اس کام میں مصروف ہیں۔ ایسے میں ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ کسی بھی طرح سے ملک کے نوجوانوں کو ڈرگس کے دائرے سے باہر نکالا جائے۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس کو ناکام بنانا ضروری ہے۔

آج کل فلم اور سیریل کے لیے او ٹی ٹی کو خوب شہرت مل رہی ہے۔ اس تعلق سے موہن بھاگوت نے حکومت کو نصیحت دی اور کہا کہ کورونا وبا کے بعد آن لائن تعلیم کی روایت بڑھی ہے۔ بچوں کے ہاتھ میں موبائل ہے، اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر کنٹرول نہیں رہ گیا ہے۔ ایسے میں حکومت کو چاہیے کہ او ٹی ٹی کے لیے اشیاء ریگولیٹری ڈھانچہ کے تحت ہو۔ حکومت کو اس کے لیے کوششیں کرنی چاہیئں۔


کورونا انفیکشن کے تعلق سے آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے کہا کہ ہندوستان نے کورونا کے خلاف سب سے اچھے طریقے سے نمٹا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کورونا پہلی لہر کے دوران ہندوستان میں کوئی خاص اثر نہیں دکھا پائی تھی، لیکن دوسری لہر نے ہمارے کئی لوگوں کو چھین لیا۔ انھوں نے کہا کہ اب تیسری لہر کا بھی اندیشہ ہے۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے گاؤں گاؤں میں نوجوانوں کو ٹریننگ دی ہے جس سے وہ تیسری لہر میں ملک کے شہریوں اور کورونا مریضوں کے اہل خانہ کی مدد کر سکیں۔

ہندوستان میں موجودہ داخلی حالات پر فکر ظاہر کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ ملک کے اندر بدامنی کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستیں آپس میں لڑ رہی ہیں، پولیس آپس میں نبرد آزما ہے۔ ایسی حالت میں سبھی ریاستوں کے درمیان آپسی تال میل ہونا بہت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ تہوار یا کسی اُتسو پر میل جول بڑھنا چاہیے، کسی طرح کی رنجش کو ختم کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔