زرعی بل: آر ایس ایس سے منسلک تنظیم نے بھی مودی حکومت کے خلاف اٹھائی آواز

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مودی حکومت کے زرعی اصلاح سے جڑے تین بل کی ملک بھر میں مخالفت ہو رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے علاوہ کسانوں نے بھی مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ یہاں تک کہ بی جے پی کی کچھ معاون پارٹیاں بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق آر ایس ایس سے جڑی کسان تنظیم یعنی بھارتیہ کسان سنگھ (بی کے ایس) بھی مودی حکومت کے خلاف کھڑی ہو گئی ہے۔ بی کے ایس کے جنرل سکریٹری بدری نارائن چودھری نے کہا کہ یہ بل صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے والا ہے اور اس سے کسانوں کی زندگی مزید مشکل ہونے والی ہے۔

بدری نارائن چودھری کا کہنا ہے کہ بی کے ایس کسی اصلاح کی مخالفت میں نہیں ہے، لیکن اس بل میں کسانوں کو لے کر کئی فکر انگیز باتیں ہیں۔ انھوں نے 'انڈیا ٹوڈے' نیوز ویب سائٹ کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ اب جس کے پاس بھی پین کارڈ ہے، وہی تاجر بن کر سیدھا کسان سے معاہدہ کر سکتا ہے۔ حکومت کو ایسا قانون بنانا چاہیے جس سے یہ طے ہو سکے کہ جب اس کا پروڈکٹ خریدا جائے گا، اسی وقت اسے پیمنٹ ہو جائے گا یا پھر حکومت اس کے پیمنٹ کی گارنٹر بنے گی۔


بی ایس کے جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ملک میں 80 فیصد کسان چھوٹے یا متوسط طبقہ کے ہیں۔ اس لیے ایک ہندوستان-ایک بازار کا نعرہ ان کے لیے کام نہیں کرتا۔ یہ یا تو بڑے صنعت کاروں یا بڑے کسانوں کے لیے ہی کام کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت گزشتہ دو بجٹ سے 22 ہزار نئی منڈیوں کی بات کر رہی ہے، آخر وہ کہاں ہیں۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ زراعت اور فوڈ وزارت کو نوکرشاہ چلا رہے ہیں، جنھیں زمینی حقیقت کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔