خواتین کے لیے ریزرو ڈبوں میں سفر کرنے والوں پر آر پی ایف کی سخت کارروائی، تقریباً 5100 افراد گرفتار

وزارت ریل کے مطابق 5100 سے زائد اشخاص کو خواتین کے لیے مختص ڈبوں میں سفر کرنے، اور 6300 سے زائد اشخاص کو معذور مسافروں کے لیے مختص ڈبوں میں سفر کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

انڈین ریل / یو این آئی
انڈین ریل / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ٹرینوں میں خواتین کے ریزرو ڈبے میں مردوں کو اکثر سفر کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں آر پی ایف کی سخت کارروائی سامنے آئی ہے۔ گزشتہ دسمبر ماہ میں آر پی ایف نے ایک خصوصی مہم چلائی تھی جس میں ایسے لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا تھا جو خواتین کے لیے ریزرو ڈبے میں سفر کرتے پائے گئے۔ وزارت کے ذریعہ جاری ایک بیان کے مطابق دسمبر ماہ میں آر پی ایف نے ایسے 5100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے جو خواتین کے لیے ریزرو ڈبے میں سفر کر رہے تھے۔ اتنا ہی نہیں، 6300 ایسے مسافروں کو بھی ریلوے پولیس نے گرفتار کیا ہے جو معذوروں کے لیے مختص ڈبے میں چڑھے ہوئے تھے۔

وزارت کا کہنا ہے کہ آر پی ایف (ریلوے سیکورٹی فورس) نے ریزرو کوچز میں ناجائز داخلے کے خلاف کارروائی پر توجہ دینے کے ساتھ ایک ماہ کے لیے آل انڈیا مہم شروع کی ہے۔ خواتین اور معذور افراد کے لیے، ہیجڑوں کے ذریعہ بھیک مانگنا اور جبراً وصولی کرنا، اور ٹرین کے جنرل ڈبوں میں غلط لوگوں کے ذریعہ سیٹ پر قبضہ کرنے کو لے کر سخت کارروائی کی گئی ہے۔


آر پی ایف کو ریلوے ملکیت اور مسافروں کی سیکورٹی اور اس سے متعلق معاملوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ وزارت نے اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ آر پی ایف نے جو مہم شروع کی اس دوران 5100 سے زائد اشخاص کو خواتین کے لیے مختص ڈبوں میں سفر کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ 6300 سے زیادہ اشخاص کو معذور مسافروں کے لیے مختص ڈبوں میں داخل ہونے کے لیے گرفتار کیا گیا اور ریلوے ایکٹ کے متعلقہ دفعات کے تحت قانونی کارروائی کی گئی۔ ایسے قصورواروں سے بالترتیب 6.71 لاکھ روپے اور 8.68 لاکھ روپے کا جرمانہ وصول کیا گیا۔

یہ بھی جانکاری دی گئی کہ ٹرینوں میں خصوصی طور سے ہیجڑوں کے ذریعہ کیے گئے ہنگامہ اور مسافروں کے ساتھ ان کے برے سلوک کے سلسلے میں کئی شکایتیں ملی تھیں۔ ایسی حرکتوں میں شامل 1200 سے زیادہ ہیجڑوں کو پکڑا گیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ وزارت نے کہا کہ ریلوے ایکٹ کے متعلقہ دفعات کے تحت ان سے 1.28 لاکھ روپے کی رقم وصول کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔