سرد لہر سے گنگوتری میں ندی اور نالے منجمد، برفانی چیتے کی نگرانی کے لیے کیمرے نصب
اتراکھنڈ میں سرد لہر جاری ہے، درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا ہے۔ ہمالیہ کے علاقے میں پانی جم جانے کی وجہ سے مقامی انتظامی عملہ برف کو آگ سے پگھلا کر پانی سپلائی کرنے کی کوشش کر رہا ہے

اتراکھنڈ کے گنگوتری نیشنل پارک میں سردی کی شدید لہر جاری ہے، درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا ہے۔ شدید سردی کی وجہ سے گنگوتری دھام، گومکھ اور نیلانگ وادی میں ندی، نالے اور آبشار مکمل طور پر منجمد ہو گئے ہیں۔ ہمالیہ کے بالائی علاقوں میں پانی جم جانے کی وجہ سے مقامی عملہ برف کو آگ سے پگھلا کر پانی کی سپلائی کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ان مشکل حالات کے درمیان محکمہ جنگلات نے غیر قانونی شکار پر پابندی عائد کرنے اور موسم سرما کے دوران نایاب جنگلی جانوروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے پارک کے علاقے میں تقریباً 50 ٹریپ کیمرے نصب کیے ہیں۔ یہ کیمرے گومکھ علاقے، کیدارتال ٹریک روٹ، نیلانگ وادی اور سطح سمندر سے 10 سے 13 فٹ اونچائی والے علاقوں میں لگائے گئے ہیں۔
کنکھو بیریئر کے انچارج فاریسٹ انسپکٹر راجویر راوت کے مطابق گنگوتری دھام علاقے میں درجہ حرارت مسلسل صفر سے نیچے درج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شدید سردی کی وجہ سے ندی اور نالے جم گئے ہیں جس سے محکمہ جاتی ٹیموں کو ان کے روزمرہ کے کاموں میں بھی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے باوجود ملازمین نے بالائی علاقوں میں پہنچ کر ٹریپ کیمرے کامیابی کے ساتھ نصب کر دئے ہیں۔
یہ ٹریپ کیمرے نایاب جنگلی جانوروں جیسے برفانی چیتے، کستوری ہرن، بھورا بھالو وغیرہ کی نقل و حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ ٹیکنالوجی برف باری کے دوران غیر قانونی شکار کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے میں بھی کارگر ثابت ہو رہی ہے۔ اس سے حاصل فوٹیج محکمہ کے لیے جنگلی جانوروں کی آبادی کا اندازہ اور ان کی نقل و حرکت کے طریقے کا تجزیہ کرنا آسان بناتی ہیں۔
اس سلسلے میں محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ رواں موسم سرما کی نگرانی نہ صرف پارک کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو یقینی بنائے گی بلکہ نایاب نسلوں کے تحفظ کی کوششوں کو بھی تقویت دے گی۔ یہی نہیں اگر کوئی بھی غیر متوقع سرگرمی ہوگی تو اس پر بھی نظر رہے گی۔