دہلی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، کیا اسکول ہو سکتے ہیں بند؟

قومی راجدھانی دہلی میں 517 نئے کورونا کیس سامنے آئے ہیں،گوتم بدھ نگر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 19 اسکولی طلباء سمیت 65 لوگوں کی کورونا رپورٹ مثبت آئی ہے۔

اسکول، تصویر یو این آئی
اسکول، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

قومی راجدھانی دہلی میں کورونا کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، لیکن اطمینان کی بات یہ ہے کہ ماہرین نے کورونا کی چوتھی لہر سے انکار کیا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ کورونا کے بڑھتے معاملوں کی وجہ سے ایک بار پھر اسکولی تعلیم خطرے میں پڑتی نظر آ رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے غازی آباد میں ایک اور نوئیڈا میں تین اسکول اس وقت بند کر دیے گئے جب وہاں سے 13 سے زیادہ بچوں میں کورونا کا انفیکشن پایا گیا۔ دہلی میں بھی ایک اسکول میں ٹیچر اور طالب علم کے متاثر پائے جانے کے بعد بچوں کو واپس بھیج دیا گیا۔ کورونا کے رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے این سی آر کے بند اسکول آج دوبارہ کھول دیے گئے ہیں، لیکن انفیکشن کی رفتار ابھی رکتی نظر نہیں آ رہی ہے۔


قومی راجدھانی دہلی میں 517 نئے کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق دہلی میں کورونا متاثرین کی شرح بڑھ کر 4.21 فیصد ہوگئی ہے۔ ایسے میں طلباء اور والدین ایک بار پھر اسکول بند ہونے سے پریشان ہونے لگے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق بچوں میں انفیکشن کے بڑھتے کیسز سے پرائیویٹ اسکولوں کے سربراہان بھی پریشان ہیں۔

بتادیں کہ دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے اسکولوں کے لئے نئی کورونا گائیڈ لائنز جاری کی ہیں۔ اسکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر انفیکشن کا کوئی کیس سامنے آتا ہے تو متعلقہ ونگ کو بند کر دیا جائے اور طالب علم کو الگ تھلگ کر دیا جائے اور پورے اسکول کو بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ اگرچہ انفیکشن کی رفتار کچھ بڑھ گئی ہے، لیکن ہسپتال میں داخل ہونے میں ابھی اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔ اس وقت صورتحال قابو میں ہے اس لیے پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔


دہلی میں اسکولوں کو بند کرنے کے بارے میں حکومت کو ابھی کوئی اندازہ نہیں ہے۔ حکومت نے سی بی ایس ای ٹرم 2 کے امتحانات کے لیے طلباء اور والدین کے خود مرکز امتحانات کے مطالبے کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ اگر انفیکشن کنٹرول میں رہا تو کوئی نئی ہدایات جاری نہیں کی جائیں گی، تاہم ممکن ہے کہ کورونا کی رفتار میں اضافے کے باعث اسکولوں کو دوبارہ تالے لگ جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔