شراب کی قیمتوں میں اضافہ: حکومت لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہی ہے، چندرا بابو

چندرا بابونائیڈو نے کہا کہ سستی شراب میں اضافہ ہوا ہے جو لوگوں کی صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ حکومت ریاست میں غیر واضح شراب کی برینڈ کو فروغ دے رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر و سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو نے شراب کی قیمتوں میں 75 فیصد اضافہ پر وائی ایس آرکانگریس پارٹی کی حکومت پر نکتہ چینی کی اور الزام لگایا کہ حکومت لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ انہوں نے حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اندرون دو دن 75 فیصد قیمت میں اضافہ کے ذریعہ عجلت میں شراب کی فروخت کی اجازت دیئے جانے کو نامناسب قرار دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے دوائیں اور ضروری اشیا کی خریداری کے لئے آنے والوں کی پٹائی کی۔بعض اموات بھی لاک ڈاون کے نفاذ کے نام پر کی گئی پولیس کی زیادتی کی وجہ سے ہوئیں ہیں۔ اب ہزاروں افراد شراب کی دکانات پر گئے ہیں اور سماجی فاصلہ بنائے بغیر طویل قطاریں بنائی گئی ہیں تاہم پولیس کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔ نائیڈو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شراب کی دکانات میں ہجوم کو باقاعدہ بنانے کے لئے اساتذہ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ سستی شراب میں اضافہ ہوا ہے جو لوگوں کی صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔ حکومت ریاست میں غیر واضح شراب کی برینڈ کو فروغ دے رہی ہے۔ شراب کی مشہور برینڈس ریاست میں حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ریاست میں مخصوص برینڈ کی شراب کی فروخت کی تشہیر کا کس نے حق دیا ہے؟ سابق وزیراعلی نے کہا کہ تین لوگوں کی اموات شراب سے متعلق گزشتہ دو دنوں کے دوران ہوئی ہیں۔

انہوں نے شراب پینے کے بعد شوہر کی ہراسانی سے تنگ آکر خاتون اور اس کی بیٹی کی خودکشی کے واقعہ کا بھی حوالہ دیا۔ یہ کہتے ہوئے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران لوگوں کی بڑی تعداد کو شراب کی دکانات پر دیکھ کر ان کو دکھ ہوا،انہوں نے تجویز پیش کہ شراب کی دستیابی کو کم کرنا چاہیے۔ عوام میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شراب کے استعمال میں کمی لائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت کے غیر دانشمندانہ فیصلہ سے گزشتہ 45 دنوں سے لوگوں کی قربانی بے فیض ہوگئی ہے۔


شراب کے استعمال میں کمی کے لئے قیمتوں میں اضافہ کیاگیا: وزیر اعلی اے پی

حیدرآباد:آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے واضح کیا کہ ان کی حکومت شراب پر آہستہ آہستہ پابندی کے لئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ شراب کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ کیا گیا ہے تاکہ شراب پینے کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔ انہوں نے شراب کی اسمگلنگ کرنے والوں کو انتباہ بھی دیا۔ جگن نے کلکٹرس اور ایس پیز کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے شراب کی قیمتوں میں 75فیصد تک اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ ان کی حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد 43 ہزار شراب کی دکانات کے لائسنس منسوخ کیے اور شراب کی دکانات کے اوقات 11 بجے دن تا 8 بجے شب کر دیئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔