انعامی بدمعاش وکاس دوبے، جعل سازی کے نئے ہنر سے واقف

موہت اگروال کا کہنا ہے کہ سردست اس فرضی دستاویزات کا استعمال دھوکہ دھڑی اور جعل سازی کے لئے استعمال کیا جانا معلوم ہوتا ہے۔ ثبوت جمع کرنے کے لئے فائنانس کمپنیوں سے بھی رابطہ قائم کیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کانپور: اتر پردیش کے ضلع کانپور کے چوبے پور علاقے میں آٹھ پولیس اہلکاروں کی جان لینے کا کلیدی ملزم ہسٹری شیٹری وکاس دوبے کی گرفتاری کے لئے جگہ جگہ دبش دے رہی پولیس کے ہاتھ کئی ایسی چیزیں آئی ہیں جو اس کے شاطر ہونے کی تصدیق کرتی ہیں۔ اور اس کے جعل سازی کے نئے ہنر کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔

پولیس کے ایک دعوی کے مطابق وکاس دوبے نے اپنے گھر میں ایک وائرلیس کنٹرول روم بھی بنا رکھا تھا اور اس کا استعمال وہ اپنے ساتھیوں سے رابطہ قائم کرنے میں کرتا تھا۔ سب سے خاص بات تو پولیس کو یہ پتہ چلا ہے کہ اس کا ہر ایک ساتھی اس کے اشارے پر کام کرتا تھا جس کی وجہ سے انتظامیہ اور عام لوگوں کے ساتھ دھوکہ دھڑی کرنے کے لئے اس نے گھر کے نوکر۔نوکرانی سے لے کر اپنے ساتھیوں تک کے کئی کئی شناختی کارڈ بنوا رکھے ہیں۔


ذرائع کے مطابق وکاس کے منہدم کیے گئے مکان سے پولیس کے ہاتھ لگے شناختی کارڈوں میں فوٹو کسی کا اور نام ، پتہ کسی اور کا ہے۔ ان شناختی کارڈوں سے وکاس زمین بیعنامہ سے لے کر گاڑیوں کی خرید وفرخت مین کھیل کرتا تھا۔ وکاس نے اپنے گرگوں، رشتہ داروں اور نوکر۔نوکرانی کے نام سے کئی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد خرید رکھی تھی اور اس کے اس جعل سازی کے دھندھے میں اس کا ہر ایک ساتھی اس کا ساتھ دیتا ہے۔

اس ضمن میں آئی جی رینج کانپور موہت اگروال کا کہنا ہے کہ سردست اس فرضی دستاویزات کا استعمال دھوکہ دھڑی اور جعل سازی کے لئے استعمال کیا جانا معلوم ہوتا ہے۔ ثبوت جمع کرنے کے لئے فائنانس کمپنیوں سے بھی رابطہ قائم کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔