ریلوے کو ٹرانسپورٹ سے 16.31 کروڑ روپے کی آمدنی

چیف پبلک ریلیشن آفیسر روندر بھاکر نے پیر کو یہاں بتایا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے تحت محدود ٹریفک آمدورفت کے مشکل اوقات میں بھی ملک بھر میں ضروری اشیاء دستیاب کرائی جاتی رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

احمد آباد: ویسٹرن ریلوے نے ملک کے مختلف حصوں کے لئے پارسل اسپیشل ٹرینوں کے ذریعہ 51 ہزار ٹن سے زائد وزنی سامان کو پہنچایا۔ جس سے اس ٹرانسپورٹ کے ذریعہ ریلوے کو ہونے والی آمدنی تقریباً 16.31 کروڑ روپے رہی۔ چیف پبلک ریلیشن آفیسر روندر بھاکر نے پیر کو یہاں بتایا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے تحت محدود ٹریفک آمدورفت کے مشکل اوقات میں بھی ملک بھر میں ضروری اشیاء دستیاب کرائی جاتی رہی ہے۔

انہی کوششوں کے تحت ویسٹرن ریلوے نے متعدد خصوصی پارسل ٹرینوں کو ملک کے مختلف حصوں میں سامانوں کے پہنچانے کا کام جاری رکھا ہے۔ ابھی تک کل 270 پارسل اسپیشل اور 39 دودھ کی خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں۔ ویسٹرن ریلوے سے سات جون کو دو پارسل خصوصی ٹرینیں روانہ ہوئیں۔ جن میں پوربندر شالیمار اور کرمبیلی نیو گوہاٹی خصوصی ٹرینیں شامل ہیں۔


اسی طرح 23 مارچ سے 6 جون تک اپنی مختلف پارسلوں اسپیشل ٹرینوں کے ذریعہ سے ویسٹرن ریلوے نے 51 ہزار ٹن سے زیادہ وزنی سامانوں کی ترسیل کی، جن میں بنیادی طور پر زرعی مصنوعات، ضروری ادویات، مچھلی، دودھ وغیرہ شامل ہیں۔ اس ٹرانسپورٹ کے ذریعہ ریلوے کو ہونے والی آمدنی تقریباً 16.31 کروڑ روپے رہی۔

اس عرصے میں 29 ہزار ٹن وزنی 4.97 کروڑ روپے کی آمدنی کے لئے 39 دودھ کی خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں۔ اسی طرح 270 کووڈ۔ 19 خصوصی پارسل ٹرینوں کو ضروری سامان کی ترسیل کے لئے 20 ہزار ٹن وزن کے ساتھ چلائی گئیں، جن سے ریلوے کی آمدنی 10.27 کروڑ روپے تھی۔


اس کے علاوہ 2378 ٹن کے 5 انڈیٹیڈ ریک بھی 1.07 کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی کے لئے چلائے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 22 مارچ سے 6 جون تک لاک ڈاؤن کے دوران مال گاڑیوں کے مجموعی طور پر5637 ریکوں کا استعمال مغربی ریلوے کے ذریعہ 11.11 ملین ٹن ضروری اشیا کی فراہمی کے لئے کیا گیا تھا۔

دیگر علاقائی ٹرینوں کے ساتھ 11071 مال بردار ٹرینیں جوڑی گئیں۔ پارسل وین، ریلوے ملک ٹینکر (آر ایم ٹی) کے 315 ملینیم پارسل ریک ملک کے مختلف حصوں میں دودھ پاؤڈر، سیال دودھ اور دیگر کنزیومر گڈز جیسی ضروری اشیا مانگ کے مطابق سپلائی کرنے کے لئے روانہ کیے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔