چنتن شیویر: ہریانہ کانگریس کا بی جے پی کی وداعی تک آرام سے نہ بیٹھنے کا عزم

ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ وہ اقتدار میں تبدیلی کے لیے جدوجہد کو لے کر پوری طرح تیار ہیں، کانگریس نے انھیں جو ذمہ داری سونپی ہے اسے وہ پورے انہماک کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

دھیریندر اوستھی

کاگنریس کی حکومت بنتے ہی بزرگوں کو 6000 روپے مہینہ پنشن دیا جائے گا۔ ساتھ ہی غریب کنبوں کو 300 یونٹ مفت بجلی اور 100-100 گز کے مفت پلاٹ دیے جائیں گے۔ تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں کو پھر سے اعلیٰ عہدوں پر تقرریاں دی جائیں گی۔ یہ اعلان کیا ہے سابق وزیر اعلیٰ اور حزب مخالف لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے۔ ہڈا پنچکولہ میں ہوئے ہریانہ کانگریس ریاستی کمیٹی کے یک روزہ چنتن شیویر کو خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کانگریس حکومت بننے پر کریمی لیئر کی حد کو 6 سے بڑھا کر 10 لاکھ کیا جائے گا تاکہ پسماندہ طبقات کو ریزرویشن کا فائدہ حاصل ہو سکے۔

بھوپندر ہڈا کے خطاب کی اہم باتیں:

  • اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ وہ اقتدار میں تبدیلی کے لیے جدوجہد کو لے کر پوری طرح تیار ہیں۔ کانگریس نے انھیں جو ذمہ داری سونپی ہے، وہ اسے پورے انہماک کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔

  • ہڈا نے چنتن شیویر میں موجود تمام پارٹی لیڈران و کارکنان سے کہا کہ سب کو مل کر خوش اور خوشحال ہریانہ بنانے کے لیے سڑکوں پر اترنا ہوگا۔ گھر پر بیٹھ کر انقلاب ممکن نہیں ہے۔ ہمیں بدلے کی نہیں بلکہ سرکار بدلنے کا جذبہ من میں رکھ کر آگے بڑھنا ہے۔

  • بھوپندر سنگھ ہڈا نے چنتن شیویر میں مہنگائی، بے روزگاری، بگڑتے نظامِ قانون، بدحال معیشت، بدعنوانی، زراعت، سماجی انصاف، خواتین، دلت، پسماندہ اور اقلیتی طبقہ کے فلاح سمیت الگ الگ ایشوز پر پیش کیے گئے قرارداد کی تعریف کی۔

  • ہڈا نے کہا کہ یہ قرارداد ثابت کرتے ہیں کہ کانگریس لیڈروں کے من میں ریاستی مسائل کے تئیں ٹیس ہے۔ اس لیے وہ ہریانہ کی حالت پر چنتن (غور) کے لیے اس شیویر (کیمپ) میں اکٹھا ہوئے ہیں۔


اس سے قبل ریاستی صدر چودھری ادے بھان نے چنتن شیویر کو خطاب کرتے ہوئے سبھی کو بھروسہ دلایا کہ پارٹی قیادت اتحادی حکومت کو اقتدار سے باہر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس حکومت کی وداعی تک وہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ چودھری ادے بھان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو اقتدار سے باہر کرنا آج عوام کا مطالبہ ہے اور لوگ کانگریس کی طرف امید لگائے ہوئے ہیں۔ کانگریس وہ پارٹی ہے جس نے ملک کو آزادی اور آئین کی سوغات دی۔ اس کی حفاظت کرنے کی ذمہ داری بھی کانگریس پارٹی کی ہے۔ اس لیے پارٹی کارکنان کو اس ذمہ داری کے ساتھ لوگوں کے بیچ جانا ہوگا۔ بی جے پی کے جھوٹے نیشنلزم کا جواب کانگریس کو ملک جوڑنے، بھائی چارہ و جدوجہد کے جذبہ سے دینا ہوگا۔

راجیہ سبھا رکن دیپیندر سنگھ ہڈا نے پارٹی کے آئندہ پروگراموں کی تجویز چنتن شیویر میں پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل میں کانگریس کی حکومت بننی طے ہے۔ ریاستی عوام نے 2019 انتخاب میں ہی ووٹ کی چوٹ سے بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کا فیصلہ سنا دیا تھا۔ لیکن جے جے پی کے ذریعہ عوام سے کیے گئے دھوکہ کے سیاسی گناہ کے سبب بی جے پی پھر سے اقتدار میں آ پائی۔ لیکن آج جب بھی وہ ہریانہ کے الگ الگ علاقوں کا دورہ کرتے ہیں تو لوگوں کا رجحان محسوس کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ رجحان بتاتا ہے کہ لوگ موجودہ حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا ذہن تیار کر چکے ہیں۔ مستقبل میں کانگریس کی حکومت بننے پر ہریانہ کو پورے ملک کے سامنے ماڈل اسٹیٹ کے طور پر قائم کرنا ہمارا ہدف ہے۔


چنتن شیویر میں موجود سبھی لیڈران و کارکنان نے ہریانہ کو بچانے کے لیے بھوپندر سنگھ ہڈا کی قیادت میں پھر سے کانگریس حکومت بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ سینئر لیڈر اشوک اروڑا نے کیمپ میں سیاسی قرارداد، رکن اسمبلی آفتاب احمد نے مہنگائی، رکن اسمبلی دان سنگھ نے معاشی ایشوز، گیتا بھکل نے سماجی انصاف (دلت، پسماندہ، خاتون و اقلیت)، جگبیر ملک نے بگڑتے نظامِ قانون، رگھویر کادیان نے زراعت، شیش پال کیہروال نے یوتھ و بے روزگاری، اور نیرج شرما نے بدعنوانی پر اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ الگ الگ اراکین اسمبلی نے ان تجاویز کو منظوری دی اور پھر سبھی تجاویز یعنی قرارداد کو اتفاق رائے سے پاس کیا گیا۔ ریاستی صدر نے بتایا کہ ان ایشوز پر مستقبل میں بھی جدوجہد جاری رکھنے و پالیسی بنانے کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جائے گی۔ کیمپ میں ریاست بھر سے آئے لیڈران و کارکنان نے اپنے اپنے مشورے بھی سامنے رکھے جن پر قیادت نے غور و خوض کا بھروسہ دلایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔