تنازعہ کے درمیان مہاراشٹر اسمبلی میں قرارداد منظور، کرناٹک سرحد کے مراٹھی افراد سے یکجہتی کا اظہار

شندے حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اور ایوان کے ذریعہ منظور قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت 865 گاؤں کے مراٹھی بولنے والے لوگوں کے ساتھ مضبوطی اور پوری وابستگی کے ساتھ کھڑی ہے۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ناگپور: مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی نے منگل کو متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر لی، جس میں کرناٹک کی سرحد سے متصل دیہاتوں میں رہنے والے مراٹھی بولنے والوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت بیلگاوی (بیلگام)، کاروار، نپانی اور دیگر قصبوں کے 865 مراٹھی بولنے والے گاؤں مہاراشٹر کے ساتھ انضمام کے لیے سپریم کورٹ کے سامنے قانونی جنگ جاری رکھے گی۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی سربراہی میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی کے ساتھ حالیہ میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کو نافذ کرنے کے لیے مرکز پر بھی زور دے گی۔


شندے حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اور ایوان کے ذریعہ منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت 865 گاؤں کے مراٹھی بولنے والے لوگوں کے ساتھ مضبوطی اور پوری وابستگی کے ساتھ کھڑی ہے۔

یہ پیشرفت کرناٹک مقننہ کی طرف سے اسی طرح کی ایک قرارداد منظور کرنے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد ہوئی ہے، جس سے مہاراشٹرا میں اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی اور دیگر جماعتوں کو اس قرارداد کو ترجیحی بنیادوں پر یہاں لانے کا مطالبہ کرنے پر اکسایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔