کورونا کی ناک سے دی جانی والی ویکسین کے داموں کا انکشاف، جانیں اسے کون حاصل کر سکتا ہے؟

ہندوستان میں ناک سے دی جانے والی یعنی انٹرانیزل ویکسین کو ان لوگوں کے لیے بوسٹر شاٹ کے طور پر منظور کیا گیا ہے، جو کوویکسین یا کووی شیلڈ کے ٹیکوں کی دونوں خوراکیں لگوا چکے ہیں۔

علامتی تصویر / سوشل میڈیا
علامتی تصویر / سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: حکومت ہند کورونا وائرس کے حوالے سے چوکسی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور وہ گزشتہ ہفتہ ناک سے دی جانے والی (نیزل) ویکسین کو منظوری دے چکی ہے۔ جلد ہی ویکسین دستیاب بھی ہو جائے گی۔ اب ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق نیزل ویکسین کی قیمت ایک ہزار روپے ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ویکسین کی اصل قیمت 800 روپے ہوگی لیکن اس کے ساتھ جی ایس ٹی اور اسپتال کا چارج بھی وصول کیا جائے گا۔ بھارت بائیوٹیک کی انٹرا نیزل ویکسین ’انکوویک‘ کو گزشتہ ہفتے ہی کورونا ٹیکہ کاری پروگرام میں شامل کیا گیا تھا۔ اب اس کے داموں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، اے این آئی نے ٹوئت کر کے اطلاع دی ہے کہ بھارت بائیوٹیک کی نیزل کوویڈ ویکسین کی قیمت پرائیویٹ اسپتالوں میں 800 روپے اور سرکاری اسپتالوں میں 325 روپے مقرر کی گئی ہے۔


خیال رہے کہ ہندوستان میں ناک سے دی جانے والی یعنی انٹرا نیزل ویکسین کو ان لوگوں کے لیے بوسٹر شاٹ کے طور پر منظور کیا گیا ہے، جو کوویکسین یا کووی شیلڈ کے ٹیکوں کی دونوں خوراکیں لگوا چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوری کے آخر تک یہ ویکسین اہل افراد کے لئے لیے دستیاب ہو جائے گی۔

’منی کنٹرول‘ کی رپورٹ کے مطابق نجی اسپتالوں کو کورونا ویکسین کی ہر خوراک کے لیے 150 روپے تک وصول کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس رقم کو شامل کرنے کے بعد اس ویکسین کی قیمت 1000 روپے تک ہو سکتی ہے۔ نیزل ویکسین سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی کی لائسنس یافتہ ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ہے۔


ہندوستان میں کورونا وائرس کی تازہ صورت حال کی بات کریں تو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفیکشن کے 157 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 4,46,77,459 ہو گئی ہے۔ جبکہ زیر علاج مریضوں کی تعداد کم ہو کر 3421 ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایک شخص کی موت ہوئی ہے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 5,30,696 ہو گئی ہے۔ ملک میں مریضوں کے صحت یاب ہونے کی قومی شرح 98.80 فیصد ہے۔ یومیہ انفیکشن کی شرح 0.32 فیصد ہے، جبکہ ہفتہ وار انفیکشن کی شرح 0.18 فیصد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔