’مذہب اور ذات کی باتوں سے پیٹ نہیں بھرے گا‘، یوپی میں پرینکا کی ورچوئل ریلی

جمعہ کے روز ورچوئل ریلی کے ذریعہ یوپی کے ووٹروں سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کی بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

اتر پردیش میں پہلے مرحلے کی پولنگ کے بعد آئندہ کے مراحل کو دیکھتے ہوئے سبھی پارٹیوں کی انتخابی تشہیر جاری ہے۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعہ کے روز ورچوئل ریلی کے ذریعہ یوپی کے ووٹروں کو مخاطب کیا۔ اس دوران پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کی بی جے پی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ یوپی میں کانگریس کی ’پرتگیا ریلی‘ میں پارٹی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’اتر پردیش کا اہم مسئلہ بے روزگار ہے، مہنگائی ہے، خواتین کا تحفظ ہے، کسانوں کے بڑے بڑے مسائل ہیں۔ مہنگائی عروج پر ہے، میں جانتی ہوں کہ آپ کس طرح سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔ پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں اتنی بڑھ چکی ہیں کہ آپ خرید نہیں پا رہے ہیں۔ 1000 روپے کا گیس سلنڈر بھرنے کا آپ کے پاس پیسہ نہیں ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے مذہب اور ذات کی سیاست کرنے کے لیے بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔ انھوں نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ مذہب اور ذات کی باتوں سے آپ کا پیٹ نہیں بھرے گا۔ آپ اپنے بچوں کو تعلیم اس لیے نہیں دلاتے کہ وہ بڑے ہو کر ایک دوسرے سے لڑیں۔ آپ اپنے بچوں کو تعلیم اس لیے دلواتے کہ وہ روزگار ڈھونڈے، اپنا مستقبل بنائیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں جہاں جاتی ہوں، لوگ کہتے ہیں کہ روزی روٹی کمانی مشکل ہو گئی ہے۔ مہنگائی اتنی ہے کہ کچھ خرید نہیں پا رہے ہیں۔ بے روزگاری سے لوگ پریشان اور بے حال ہیں۔ اصلیت یہ ہے کہ غریبی بڑھ رہی ہے۔ جتنے لوگوں کو کانگریس کے 10 سال کی حکومت میں غریبی سے نکالا تھا، اس سے زیادہ لوگ اس حکومت میں خط افلاس سے نیچے آ چکے ہیں۔‘‘


وزیر اعظم نریندر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’حکومت نے آپ کو بھگوان بھروسے چھوڑ دیا ہے۔ وزیر اعظم کے دو متر ایشیا کے سب سے امیر لوگوں کی فہرست میں نمبر 1 اور نمبر 2 پر آ چکے ہیں۔ اصلیت یہ ہے کہ بی جے پی حکومت اپنے صنعت کار دوستوں کے لیے سب کچھ کر رہی ہے۔ ملک کی ملکیتیں ’متروں‘ کو سونپی جا رہی ہیں۔ بڑے صنعت کار پھل پھول رہے ہیں، اور چھوٹے کاروباریوں کے لیے کچھ نہیں ہے۔ مڈل کلاس کے لیے کچھ نہیں ہے۔ غریبوں کے لیے بھی کچھ نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔