دہلی یونیورسٹی کے 28 کالجوں میں گورننگ باڈی کی عدم تشکیل سے ہزاروں اساتذہ کی بھرتی التوا کا شکار: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں 28 کالجز میں گورننگ باڈی کی میعاد ختم ہو چکی تھی اور نئی حکومت کو قائم ہوئے 7 ماہ گزر چکے ہیں لیکن اب تک ان کالجز میں نئی گورننگ باڈی تشکیل نہیں دی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دہلی کی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے طلبا مخالف پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے آج کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے 28 کالجوں میں گورننگ باڈی کے قیام میں بی جے پی کی دہلی حکومت کی لاپروائی کی وجہ سے ہزاروں اساتذہ کی تقرریاں رکی ہوئی ہیں، جس سے براہِ راست طلبا کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی یونیورسٹی کے 91 کالجوں میں سے 28 کالج ایسے ہیں جہاں برسوں سے گورننگ باڈی موجود نہیں ہے، جبکہ ان میں 12 کالج ایسے ہیں جنہیں دہلی حکومت مکمل مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ تعلیمی سال 26-2025 شروع ہو چکا ہے لیکن ان 12 کالجوں میں تقریباً 1000 مستقل اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں۔ دہلی حکومت اور انتظامیہ نے ان کالجوں میں 1512 اساتذہ کے عہدوں کی منظوری دی تھی لیکن فی الحال صرف 528 مستقل اساتذہ ہی کام کر رہے ہیں۔

دیویندر کا کہنا ہے کہ پچھلی حکومت کے دور میں ڈھائی سال پہلے 28 کالجوں میں گورننگ باڈی کی میعاد ختم ہو چکی تھی اور نئی حکومت کو قائم ہوئے بھی 7 ماہ گزر چکے ہیں، لیکن اب تک ان کالجوں میں نئی گورننگ باڈی تشکیل نہیں دی گئی۔ جب تک گورننگ باڈی تشکیل نہیں پائے گی، نہ تو مالی اور انتظامی فیصلے لیے جا سکتے ہیں اور نہ ہی تقریباً 1000 خالی آسامیاں پُر ہو سکیں گی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ دہلی یونیورسٹی کے 28 کالجوں میں گورننگ باڈی کے قیام کے لیے فوری طور پر احکامات جاری کیے جائیں تاکہ طلبا کی پڑھائی متاثر نہ ہو۔ دیویندر یادو نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں اور یونیورسٹی میں محدود نشستوں کی وجہ سے طلبا کو پرائیویٹ کالجوں میں بھاری فیس ادا کرکے پڑھنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے 11 سالوں میں کالجوں کی تعداد بڑھانے کے صرف کھوکھلے وعدے کیے جبکہ بی جے پی نے تعلیم کی نجکاری پر زور دینے کے سوا کچھ نہیں کیا۔


دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بھی عام آدمی پارٹی کے وزرائے اعلیٰ کی طرح محض اعلانات کرتی ہیں اور طلبا و عوامی مفاد کے لیے کوئی موثر قدم نہیں اٹھاتیں۔ دیویندر یادو نے یاد دلایا کہ گزشتہ عام آدمی پارٹی حکومت نے دہلی حکومت کے زیرِ کفالت 12 کالجوں کے فنڈز نصف کر دیے تھے، جس کے باعث مہینوں تک اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو تنخواہیں تک نہیں ملیں۔ اس وقت کے وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ کالج اپنے اخراجات طلبا سے فیس وصول کر کے پورے کریں۔

دیویندر یادو نے یاد دہانی کرائی کہ کانگریس حکومت کے دور میں کبھی بھی دہلی حکومت کے زیرِ کفالت کالجوں میں فنڈز کی کمی نہیں ہونے دی گئی اور ہمیشہ گورننگ باڈی بروقت تشکیل دی گئی تاکہ کالجوں کا انتظام اور طلبا کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ لیکن گزشتہ 11 برسوں میں عام آدمی پارٹی اور اب بی جے پی کی دہلی حکومت نے نہ تو فنڈز کے انتظام پر توجہ دی اور نہ ہی اساتذہ کی بھرتی پر۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔