غازی پور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم کو چوہوں نے کتر ڈالا! ریلوے افسران کا حیرت انگیز دعویٰ

غازی پور ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم نمبر 2 کے علاوہ دیگر کئی مقامات پر زمین جگہ جگہ سے دھنس چکی ہے۔ ٹرین سے اترنے والے مسافروں کو اس سے کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کیا آپ یقین کریں گے کہ ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم کو چوہوں نے کتر کر خراب کر دیا؟ ایسا دعویٰ غازی پور ریلوے اسٹیشن کے کچھ افسران نے کیا ہے۔ اتر پردیش کے غازی پور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 2 پر گرینائٹ لگا کر پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے، اس کے باوجود پلیٹ فارم جگہ جگہ سے دھنس چکا ہے۔ اس کی جانچ کے لیے جب رکن پارلیمنٹ افضال انصاری اے ڈی آر ایم افسران کے ساتھ پہنچے اور پلیٹ فارم دھنسنے کی وجہ پوچھی تو افسران نے بتایا کہ یہ چوہوں کی کارستانی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ چوہوں نے پلیٹ فارم کو کتر دیا، جس کی وجہ سے پلیٹ فارم جگہ جگہ پر دھنس گیا۔

غازی پور ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم نمبر 2 کے علاوہ دیگر کئی مقامات پر زمین جگہ جگہ سے دھنس چکی ہے۔ ٹرین سے اترنے والے مسافروں کو اس سے کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رکن پارلیمنٹ افضال انصاری جب دہلی سے ایوان کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد واپس غازی پور پہنچے اور ٹرین سے اترے تو ان کی نظر پلیٹ فارم پر لگے گرینائٹ پر پڑی، جو جگہ جگہ سے ٹوٹ کر دھنس گیا تھا۔ انھوں نے دیکھا کہ اس سے مسافروں کو بہت دقت ہو رہی تھی۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز بنارس میں ریلوے مشاورتی بورڈ کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی تھی جس میں تقریباً 32 اراکین پارلیمنٹ شامل ہوئے تھے۔ میٹنگ میں غازی پور کے رکن پارلیمنٹ نے غازی پور ریلوے اسٹیشن پر چل رہے تعمیری کام میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت کی۔ اس کے بعد وہاں موجود ریلوے جنرل منیجر اور ڈی آر ایم نے فوراً اے ڈی آر ایم کی صدارت میں ایک جانچ کمیٹی بنائی اور اگلے ہی دن، یعنی 9 اپریل کو غازی پور ریلوے اسٹیشن پر بھیج دیا۔ یہاں جانچ غازی پور کے رکن پارلیمنٹ کی دیکھ ریکھ میں ہونی تھی۔ جب ٹیم اور رکن پارلیمنٹ ریلوے اسٹیشن کی جانچ کر رہے تھے اور وہاں پر پلیٹ فارم دھنسنے اور گرینائٹ ٹوٹنے کی وجہ پوچھی گئی، تو افسران نے بتایا کہ پلیٹ فارم کو چوہوں نے اندر ہی اندر کتر دیا ہے۔ اس وجہ سے پلیٹ فارم جگہ جگہ دھنس رہے ہیں۔ یہ بات رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کو ہضم نہیں ہوئی، کیونکہ اگر چوہوں کی وجہ سے پلیٹ فارم کا اتنا بڑا نقصان ہوا ہے تو ریلوے کی طرف سے چوہوں کو پکڑنے کے لیے کچھ ترکیب کی جانی چاہیے تھی۔ اس کا جواب افسران کے پاس موجود نہیں تھا۔

پلیٹ فارم کا جائزہ لینے کے بعد رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے بتایا کہ پلیٹ فارم دھنسنے کے پیچھے افسران نے چوہے کی کارستانی بتائی، لیکن یہ بات محض بدعنوانی کو دبانے کے لیے کہی گئی ہے۔ اگر چوہا یا دیمک پلیٹ فارم کا نقصان کر رہے ہیں تو اس کا بھی کوئی نہ کوئی علاج ہوگا، کیونکہ آج سائنس بہت آگے بڑھ چکا ہے۔ چھوٹی چھوٹی دقتوں کے لیے اتنا بڑا نقصان اور لوگوں کے لیے پیدا مسائل کا حل مشکل نہیں ہونا چاہیے۔ رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی بتایا کہ ریلوے ان گرینائٹ کو لے کر دعویٰ کرتا ہے کہ یہ زلزلہ کو برداشت کرنے والا ہے اور اگلے 100 سالوں تک کسی بھی طرح کا زلزلہ آتا ہے تو اس کو نقصان نہیں ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔