مشکل میں فلم ’او مائی گاڈ-2‘، ’راشٹریہ ہندو پریشد‘ نے اکشے کمار کو تھپڑ مارنے پر دے گی 10 لاکھ روپے کا انعام

راشٹریہ ہندو پریشد نے ’او مائی گاڈ-2‘ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو بھی شخص اکشے کمار کے منھ پر تھپڑ مارے گا یا ان کے چہرے پر تھوکے گا، اس کو 10 لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔

کشے کمار، تصویر یو این آئی
کشے کمار، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بالی ووڈ کے مشہور اداکار اکشے کمار کی فلم ’او مائی گاڈ-2‘ جمعہ (11 اگست) کو ریلیز ہونے والی ہے۔ اس سے ٹھیک پہلے فلم کے خلاف سخت مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ جمعرات کے روز ’راشٹریہ ہندو پریشد‘ نے آگہر کے پھول سید چوراہے پر اس فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پریشد کے کارکنان نے اکشے کمار کے پوسٹر پر سیاہی پوتی اور پھر اسے نذرِ آتش کر دیا۔

راشٹریہ ہندو پریشد کے عہدیداروں نے ’او مائی گاڈ-2‘ (او ایم جی 2) کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو بھی شخص اکشے کمار کے منھ پر تھپڑ مارے گا یا ان کے چہرے پر تھوکے گا، اس کو 10 لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ پریشد کے کارکنان نے ساتھ ہی عزم ظاہر کیا ہے کہ جس سنیما گھر میں فلم ریلیز ہوگی، اس میں آگ لگانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔


دراصل فلم کے کچھ مناظر پر کئی لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے متنازعہ مناظر کو فلم سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ یہ ہندؤوں کے جذبات کو مجروح کرنے والا ہے۔ راشٹریہ ہندو پریشد کے صدر گووند پراشر کا کہنا ہے کہ ’’او ایم جی 2 فلم میں اکشے کمار بھگوان شیو کے دوت کا کردار نبھا رہے ہیں۔ اس میں اکشے نے بھگوان شیو کی شکل میں کئی ایسے کام کیے ہیں جو بھولے ناتھ کی شبیہ کو خراب کرتے ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ فلم کے کچھ مناظر میں دکھایا گیا ہے کہ بھگوان شیو کی شکل میں اکشے کمار دکان سے کچوڑی خریدتے ہیں۔ گندے تالاب کے پانی میں وہ نہاتے نظر آتے ہیں۔ اسی طرح کے کچھ دیگر مناظر بھی ہیں جنھیں دیکھ کر ہندؤوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ گووند پراشر کا کہنا ہے کہ سنسر بورڈ اور مرکزی حکومت اس فلم پر پابندی لگائے۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر فلم پر پابندی نہیں لگتی تو ہندو پریشد اس کے احتجاج میں تحریک تیز کرے گی۔


واضح رہے کہ ’او ایم جی 2‘ کے خلاف سادھوی رتمبھرا نے بھی ورنداون میں اپنے آشرم واتسلیہ گرام کی ایک تقریب میں کہا کہ ’’یہ تو ہندو مذہب کی سستی ہے، جس وجہ سے بالی ووڈ بار بار ایسی حرکت کرتا ہے۔ اگر بالی ووڈ کسی اور مذہب پر تبصرہ کرنے لگے تو نعرے لگنے شروع ہو جاتے ہیں۔ پہلے بھی ایسا ہو چکا ہے کہ فلم میں دیوی دیوتاؤں کی بے عزتی کی گئی ہے۔ عقیدہ کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔