رامپور: آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری کی جیل میں بند اعظم خان کے اہل خانہ سے ملاقات

جینت چودھری نے کہا کہ وہ رامپور میں لکھیم پور واقعہ کے مین گواہ سے ملنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی وہ اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور ان کی بیوی ڈاکٹر تزئین فاطمہ سے ملنے آئے ہیں۔

تصویر بشکریہ امر اجالا
تصویر بشکریہ امر اجالا
user

یو این آئی

رامپور: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) صدر جینت چودھری کا ماننا ہے کہ کسی بھی سیاسی پارٹی میں الگ الگ موقف کا ہونا اس پارٹی میں جمہوریت کے زندہ ہونے کا ثبوت ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قدآور لیڈر اعظم خان کے کنبے سے ملنے پہنچے چودھری نے بدھ کو ایس پی کے اندرونی بکھراؤ کے مسئلے پر بولنے سے بچتے نظر آئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ رامپور میں لکھیم پور واقعہ کے مین گواہ سے ملنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی وہ اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور ان کی بیوی ڈاکٹر تزئین فاطمہ سے ملنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی میں الگ الگ سوچ کی وجہ سے مختلف خیالات ہو سکتے ہیں اور یہی جمہوریت کی اچھائی ہے۔


انہوں نے کہا ’’اعظم خان سینئر لیڈر ہیں اور ان کے کنبے سے خان کنبے کی تین پیڑھیوں سے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ملی ہار کا جائزہ لیا جانا چاہئے اور جمہورت میں الگ الگ رائے ہو سکتی ہے۔ ایک پارٹی میں الگ الگ سوچ ہو سکتی ہے اور یہ اندرونی جمہوریت کا ثبوت ہے۔ جمہوریت کے اگلے پڑاؤ اور آئینی اقدار کے تحفظ کے لئے سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ بہتر طریقے سے مظاہرہ کیا جا سکے۔

چودھری نے کہا ’’میں یہاں کسی پارٹی یا لیڈر کا موقف رکھنے نہیں آیا ہوں بلکہ میری ہمدردیاں اس کنبے کے ساتھ ہیں۔ جس طریقے سے اس پریوار کو پریشان کیا گیا ہے۔ یہ لوگ ہمت والے ہیں اور لڑ رہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اعظم خان کو لے کر کافی بات چیت ہوئی ہے۔ ان کی صحت کے سلسلے میں میدانتا میں انتظامی طور سے انہیں سہولیات ملنی چاہیے اور جو ان کے مقدمے چل رہے ہیں، ان کی ضمانت ریزرو ہونے کے باوجود جس رفتار سے سماعت ہونی چاہئے تھی اس رفتار سے نہیں ہو پا رہی ہے۔


آر ایل ڈی صدر نے کہا کہ سیاست آج کس جانب چل رہی ہے سب کو معلوم ہے۔ ہر تہوار کو خراب ماحول میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ جو تہوار ایک دوسرے سے بھائی چارے، ملنے جلنے، مٹھائی کھلانے کے ہوتے تھے آج ان تیوہاروں کو منانے کے لئے لوگ تلوار لے کر جا رہے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے مسائل، بے روزگاری کے مسائل کی مخالفت میں نوجوانوں کو سڑک پر نکلنا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔