کسان تحریک میں کوئی ’اینٹی نیشنل‘ ہے تو اسے جیل میں ڈالیے: راکیش ٹکیت

بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کسان تحریک میں ’اینٹی نیشنل‘ افراد کے شریک ہونے سے متعلق اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ایسا ہے تو سنٹرل انٹلیجنس کو انھیں پکڑنا چاہیے۔‘‘

راکیش ٹکیٹ، تصویر آئی اے این ایس
راکیش ٹکیٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک اپنے شباب پر ہے۔ ہریانہ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش کے کسان دہلی کی سرحدوں پر جمے ہوئے ہیں۔ ہفتہ کے روز مظاہرین کسانوں کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اپنی تحریک میں شدت پیدا کرنے کے لیے آج کسان تنظیموں نے ’ٹول ٹیکس فری‘ کرنے اور شاہراہوں کو بلاک کرنے کا بھی اعلان کیا ہوا ہے اور پنجاب-ہریانہ ٹول پلازہ پر کسانوں کا قبضہ بھی ہو چکا ہے۔ وہاں سبھی گاڑیاں بغیر ٹول ٹیکس دیئے گزر رہی ہیں۔

اس درمیان بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے ان خبروں پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسان تحریک میں کچھ ’اینٹی نیشنل‘ افراد بھی شامل ہو رہے ہیں۔ اس تعلق سے راکیش ٹکیت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ایسا ہے تو سنٹرل ویجلنس کو انھیں پکڑنا چاہیے۔ اگر کسی متنازعہ تنظیم کے لوگ ہمارے درمیان گھوم رہے ہیں تو انھیں پکڑ کر سلاخوں کے پیچھے ڈالنا چاہیے۔ ہمیں تو یہاں ایسا کوئی آدمی نہیں ملا ہے، لیکن اگر کوئی ملتا ہے تو ہم اسے اپنی تحریک سے دور کر دیں گے۔‘‘


واضح رہے کہ ہریانہ کے کسان ٹریکٹروں میں بیٹھ کر دہلی کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ سڑک پر ٹریکٹروں کی طویل قطار دکھائی دے رہی ہے۔ ان ٹریکٹروں میں کسان بھی سوار ہیں اور کھانے پینے کی چیزیں بھی لادی گئی ہیں۔ قافلہ کی شکل میں یہ ٹریکٹرس دہلی کی طرف بڑھ چکے ہیں۔ یہ سبھی دہلی کے سندھو بارڈر پر تحریک کر رہے کسانوں کو حمایت دینے کے لیے نکلے ہیں۔ اس درمیان ہریانہ میں مظاہرین کسانوں نے ٹول پلازہ بند کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے، جس کے پیش نظر سبھی پانچ ٹول پلازوں پر 3500 پولس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔