کسان تحریک کے دوران 11 مظاہرین جان بحق، اور کتنی قربانی دینی ہوں گی؟ راہل گاندھی کا سوال

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت شدید ٹھنڈ کے باوجود تحریک کرنے کے لئے مجبور کسانوں کی بات سننے کو تیار نہیں ہے اس لئے اسے بتانا چاہیے کہ کسانوں کو ابھی کتنی قربانی دینی ہوں گی!

راہل گاندھی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے خلاف کسانوں کی تحریک کے دوران احتجاج کر رہے 11 کسانوں نے دم توڑ دیا ہے۔ اس پر کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت شدید ٹھنڈ کے باوجود تحریک کرنے کے لئے مجبور کسانوں کی بات سننے کو تیار نہیں ہے اس لئے اسے بتانا چاہیے کہ کسانوں کو ابھی کتنی قربانی دینی ہوں گی!

کانگریس مواصلاتی محکمے کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی اس خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’پچھلے 17 دنوں میں 11 کسان بھائیوں کی شہادت کے باوجود بے لگام مودی حکومت کا دل نہیں پسیج رہا۔ وہ اب بھی کسانوں کے ساتھ نہیں، اپنے صنعت کاروں کے ساتھ کیوں کھڑی ہے۔ ملک جاننا چاہتا ہے - ’راج دھرم ‘ بڑا ہے یا ’راج ہٹھ‘ کسان تحریک۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’جمہوریت میں بے لگامی کی کوئی جگہ نہیں۔ آپ اور آپ کے وزرا کی پالیسی ہر مخالف کو ماؤنواز اور ملک سے غدار قرار دینے کی ہے۔ شدید سردی اور برسات میں جائز مطالبات کے لئے دھرنے پر بیٹھے کسانوں سے معافی مانگیے اور ان کے مطالبات فوری طورپر پورے کریئے۔‘‘

کانگریس کے دونوں لیڈران نے جس خبر کا حوالہ دیا ہے اس کے مطالق دہلی بارڈر پر چل رہی کسانوں کی تحریک کے دوارن گزشتہ 17 دنوں میں 11 کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔ کسی کے پیٹ یا سینے میں درد کی وجہ سے موت ہوئی ہے، تو کسی کی حادثہ میں جان چلی گئی۔ سخت سردی میں کھلے آسمان تلے بیٹھے متعدد کسان بیمار پڑ گئے ہیں اور ان کی جان کو خطرہ لاحق نظر آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔