راجیہ سبھا: امید ہے کہ جلد بازی میں کوئی قانون سازی نہیں کی جائے گی، ملکارجن کھڑگے کا بیان

نئے چیئرمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جلد بازی میں کوئی قانون سازی نہیں کی جائے گی، اور وعدہ کیا کہ اپوزیشن ایوان کو چلانے میں تعاون کرے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: جگدیپ دھنکھڑ نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس موقع پر نئے چیئرمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جلد بازی میں کوئی قانون سازی نہیں کی جائے گی، اور وعدہ کیا کہ اپوزیشن ایوان کو چلانے میں تعاون کرے گا۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا ’’اس ایوان میں جلد بازی میں بہت سے قوانین پاس کیے گئے اور بعد میں عدالتوں نے ان پر تبصرہ کیا، جو ایوان کے لیے اچھا نہیں ہے۔ امید ہے کہ تمام بلوں کو مناسب بحث کے ساتھ منظور کر لیا جائے گا۔

پہلے وزیر اعظم آنجہانی جواہر لال نہرو کا حوالہ دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا، نہرو نے کہا تھا کہ راجیہ سبھا منی بل کے علاوہ راجیہ سبھا اہم ہے اور پارلیمنٹ جمہوری سوچ کا گڑھ ہے۔ ہم خیال جماعتیں اپنے لوگوں سے متعلق تمام مسائل کو بھرپور طریقے سے اٹھائیں گی۔ انہوں نے کہا ’’پی ایم مودی جی! آپ نے اپوزیشن کو شرکت کے زیادہ مواقع دینے کی بات کی ہے، اس لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت ہمیں بات رکھنے کا موقع دے گی۔‘‘


انہوں نے کہا کہ اگر جلد بازی میں قوانین بنائے گئے تو وہ عدالتی جانچ کی زد میں آئیں گے۔ لہذا، ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام اہم بلوں کو مشترکہ/سلیکٹ کمیٹیوں کے پاس بھیج دیا جائے، تاکہ ان کا بغور جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم پارلیمانی طریقہ کار اور بات چیت میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔‘

وہیں، راجیہ سبھا میں جے ڈی (ایس) کے ایم پی ایچ ڈی دیوے گوڑا نے کہا کہ میں اس ایوان کا واحد رکن ہوں جسے گزشتہ 20 سالوں کا تلخ تجربہ رہا ہے۔ بولنے کا موقع ملنا بہت مشکل ہے۔ دونوں ایوانوں کا یہ فیصلہ کہ ایک رکن 2 سے 3 منٹ سے زیادہ وقت نہیں لے سکتا (بولنے میں) ایک تلخ تجربہ ہے۔

اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں اس ایوان کے ساتھ ساتھ قوم کی طرف سے چیئرمین کو مبارکباد دیتا ہوں۔ آپ جدوجہد کے درمیان زندگی میں آگے بڑھ کر اس مقام تک پہنچے ہیں، یہ ملک کے بہت سے لوگوں کے لیے ایک تحریک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔