اے بی وی پی پر بیان کے پیچھے ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا: اوم پرکاش راج بھر کی صفائی

یوپی کے بارہ بنکی میں احتجاج کر رہے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے طلباء اور کارکنوں پر دئے گئے بیان کے بعد وزیر اوم پرکاش راج بھر پہلی بار کیمرے کے سامنے آئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تسویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کی یوگی حکومت میں وزیر اوم پرکاش راج بھر گزشتہ کئی دنوں سے اے بی وی پی کے طلبہ پر دئے گئے متنازعہ بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ راج بھر نے طلبہ کو غنڈہ کہا تھا جس کے بعد طلبہ میں غصہ ہے۔ اب اس پر او پی راج بھر کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے طالب علموں کو غنڈے کہنے والے ان کے بیان پر اوم پرکاش راج بھر سے سوال پوچھا گیا، جس پر انہوں نے کہا کہ اگر آپ پورا بیان پڑھیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔


انہوں نے کہا کہ میرا مقصد صرف یہ تھا کہ قانون کی حکمرانی ہو، اگر کوئی قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لے تو اس کی مثال یہ ہے کہ ملک کا وزیر اعظم جیل گیا، بہار کا وزیر اعلیٰ جیل گیا، دہلی کا وزیر اعلیٰ جیل گیا، تو یہ قانون کی حکمرانی ہے اور اگر کسی کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے تو اس کے لیے ایک نظام ہے، وہاں کے وزیر اعلیٰ ہیں، خفیہ محکمے ہیں، وزیر اعلیٰ ہیں۔ وزرا، گورنر، وزرائے اعظم ہیں، یہ ایک نظام ہے، نظام سے باہر کوئی نہیں جا سکتا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پولیس نے بارہ بنکی میں طلباء کے ساتھ جو کیا وہ غلط تھا، دوسری بات جو میرا بیان پڑھے وہ بتا سکتا ہے کہ ہم نے نہ تو کسی کا نام لیا اور نہ ہی کسی کو کچھ کہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ آج بھی کہہ رہے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہے۔ قانون کی حکمرانی میں اگر کوئی شخص قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے گا تو قانون اس کے خلاف کارروائی کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔