’رکشا بندھن‘ پر دہلی والوں کے لیے بارش بنی ویلن، جگہ جگہ درخت گرنے اور آبی جماؤ سے ٹریفک جام کا نظارہ

دہلی میں مستقل ہو رہی بارش نے راکھی کے تہوار کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ لوگ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے گھر سے نکل تو رہے ہیں لیکن انھیں گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسنا پڑ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں&nbsp;بارش / تصویر قومی آواز / وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں جمعہ کی شب سے موسم کا مزاج اچانک بدل گیا۔ جھما جھم بارش جو دیر رات شروع ہوئی تھی، وہ ہفتہ کے روز دن بھر مستقل کبھی تیز اور کبھی ہلکی صورت میں جاری رہی۔ اس بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں سڑکیں ڈوب گئیں اور جگہ جگہ آبی جماؤ کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالات ایسے پیدا ہو گئے ہیں کہ ’رکشا بندھن‘ کا تہوار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ بہنوں کے لیے بھائی کے گھر جانا یا بھائیوں کا بہن کے گھر جانے میں مشقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگ اپنے اپنے رشتہ داروں کے یہاں جانے کے لیے گھر سے نکل تو رہے ہیں، لیکن انھیں گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسنا پڑ رہا ہے۔

9 اگست کو راکھی کا تہوار پورے ملک میں منایا جا رہا ہے، لیکن دہلی والوں کے لیے بارش ’ویلن‘ بن گئی ہے۔ کچھ لوگ تو بارش کے رکنے کا انتظار کرتے رہے، اور کچھ دھیمی ہونے پر ذاتی گاڑیوں یا پرائیویٹ گاڑیوں سے منزل کی طرف نکلے، لیکن سڑکوں پر پانی بھرے ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ دہلی کے لودی گارڈن سے لے کر ذخیرہ ریلوے اسٹیشن انڈرپاس، شاستری نگر، آنند پروت جیسے کئی علاقوں میں صبح سے ہی جام لگا ہوا ہے۔


دہلی ٹریفک پولیس نے ایڈوائزری جاری کر لوگوں کو الرٹ کیا ہے اور ان علاقوں میں جانے سے پرہیز کرنے کی گزارش کی ہے جہاں آبی جماؤ زیادہ ہے۔ ٹریفک جام والے علاقوں کی جانکاری بھی دی گئی ہے اور ادھر سے گزرنے سے پرہیز کرنے کو کہا گیا ہے۔ لودی گارڈن کے پاس تو ایک درخت سڑک کی طرف ہی جھک گیا ہے، جس سے لوگوں کو کافی پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔

دہلی کے جیت پور واقع ہری نگر میں ایک دیوار بھی شدید بارش کے سبب گر گئی ہے، جس میں 8 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ بارش اور ملبہ کے سبب اس علاقہ میں بھی صورت حال بدتر ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کے آئی ٹی او، انڈیا گیٹ، پنجابی باغ، اجمیری گیٹ، پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن کی بھی حالت بارش کے بعد خراب ہو گئی ہے۔ ان مقامات پر سڑکوں پر پانی بھر چکا ہے اور کچھ مقامات پر تو گاڑیوں کا نصف حصہ پانی میں ڈوبا دکھائی دے رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔