کانگریس کے تربیتی کیمپ میں دیر سے پہنچنے پر راہل گاندھی کوملی سزا! انہیں پش اپس کرنے کی سزا ملی
راہل گاندھی کو مدھیہ پردیش کے پنچمڑھی میں کانگریس کے ضلعی صدور کے تربیتی سیشن میں تاخیر سے پہنچنے کی سزا دی گئی،اور انہیں دس پش اپس کرنا پڑے۔

راہل گاندھی کو اپنی ہی پارٹی کے نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل نہ کرنے کے لئے سزا ملی ۔ دیر سے آنے کی سزا کے طور پر انہیں دس پش اپس کرنے پر مجبور کیا گیا۔ دراصل، پنچمڑھی میں منعقدہ کانگریس کے ضلعی صدور کا تربیتی اجلاس خاص طور پر نظم و ضبط کے بارے میں سخت تھا۔ دیر سے آنے والوں کو نہ صرف تالیاں بجا کر ٹائم مینجمنٹ کی اہمیت کی یاد دلائی گئی بلکہ انہیں علامتی سزائیں بھی دی گئیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ قواعد کو سمجھتے ہیں اور ان پر عمل کرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے ہفتہ کی شام اسی سیشن میں شرکت کی، لیکن وہ تقریباً 20 منٹ تاخیر سے پہنچے، جس سے کانگریس کے تربیتی کیمپ کے سربراہ سچن راؤ نے مذاق میں تبصرہ کیا کہ دیر سے آنے والوں کو سزا دی جاتی ہے۔ جب راہل گاندھی نے پوچھا کہ ان کی سزا کیا ہے تو انہیں بتایا گیا کہ انہیں لیٹ ہونے کی سزا کے طور پر دس پش اپس کرنا ہوں گے۔ بغیر کسی تاخیر کے راہل گاندھی نے دس پش اپس کرکے سزا پوری کی۔ اس کے بعد شیڈول کے مطابق راہل گاندھی نے تربیتی کیمپ سے خطاب کیا اور نئے ضلع صدور سے ملاقات کی۔
پنچمڑھی میں راہل گاندھی نے حکمراں بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر اپنا حملہ جاری رکھا۔ انہوں نے بی جے پی پر بڑے پیمانے پر انتخابی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ مدھیہ پردیش کے انتخابات میں بھی ایسی ہی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا، "کچھ دن پہلے، میں نے ہریانہ ماڈل پیش کیا جہاں 2.5 ملین ووٹ چوری ہوئے، ہر آٹھ میں سے ایک۔ یہ ان کا نظام ہے۔ بنیادی مسئلہ 'ووٹ چوری' ہے۔ ہمارے پاس ثبوت ہیں اور ہم اسے ایک ایک کرکے جاری کریں گے۔‘‘ تاہم بی جے پی اور الیکشن کمیشن نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔