ویڈیو: راہل گاندھی کا وزیر اعظم سے مطالبہ، ’پنجاب، جموں و کشمیر، ہماچل اور اتراکھنڈ کے لیے خصوصی ریلیف پیکیج کا فوری اعلان کریں‘

راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی سے اپیل کی ہے کہ پنجاب، جموں و کشمیر، ہماچل اور اتراکھنڈ میں تباہ کن سیلاب کے متاثرین خصوصاً کسانوں کے لیے فوری طور پر خصوصی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے شمالی ہندوستان کے کئی سیلاب متاثرہ ریاستوں کے لیے فوری طور پر خصوصی ریلیف پیکیج جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پنجاب، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں حالیہ دنوں میں آنے والے شدید سیلاب اور بارش نے عوامی زندگی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے اور ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔

راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔ ان کے مطابق پنجاب میں بارش اور ندیوں کے ابلنے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے، جبکہ جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ بھی قدرتی آفات کی لپیٹ میں ہیں۔

انہوں نے لکھا، ’’پنجاب میں سیلاب نے ہولناک تباہی مچائی ہے۔ جموں و کشمیر، ہماچل اور اتراکھنڈ میں بھی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ایسے مشکل وقت میں آپ کی توجہ اور مرکزی حکومت کی سرگرم مدد بے حد ضروری ہے۔ ہزاروں خاندان اپنے گھر، زندگی اور اپنوں کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ میں اپیل کرتا ہوں کہ ان ریاستوں کے لیے، خاص طور پر کسانوں کے لیے، خصوصی ریلیف پیکیج کا فوری اعلان کیا جائے اور راحت و بچاؤ کے کاموں کو تیز کیا جائے۔‘‘

راہل گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے دکھ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔ ان کے مطابق، ’’مودی جی، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی حفاظت کرے۔ آپ جلد از جلد ایک خصوصی ریلیف پیکیج کا اعلان کریں اور متاثرہ عوام کی مدد کریں۔‘‘


سیلاب کے سبب پنجاب میں بڑے پیمانے پر دھان اور سبزیوں کی کھڑی فصلیں برباد ہو گئی ہیں۔ کئی دیہات زیر آب آ چکے ہیں اور ہزاروں لوگ اپنے گھروں سے بے دخل ہو کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ سڑکیں، پل اور دیگر بنیادی ڈھانچہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

جموں و کشمیر میں مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ نے آمدورفت کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ کئی علاقوں میں سڑک رابطے ٹوٹ گئے ہیں جبکہ ندی کنارے بسے دیہات میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ راحت کاری میں مصروف ہے لیکن متاثرین کی تعداد بڑھنے کے باعث مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔

ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے اور مٹی کے تودے گرنے سے متعدد سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ پل ٹوٹ جانے سے آمدورفت کا نظام درہم برہم ہے اور سیاحتی مقامات پر بھی لوگ مشکلات میں پھنسے ہیں۔

اسی طرح اتراکھنڈ میں گنگا اور دیگر ندیوں کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے، جس کے سبب دیہات اور کئی مذہبی مقامات میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ یہاں بھی لینڈ سلائیڈنگ اور بارش سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔


ماہرین کے مطابق، ان ریاستوں میں فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کا نقصان اربوں روپے کا ہے اور فوری ریلیف اقدامات نہ ہونے پر صورت حال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ اسی پس منظر میں راہل گاندھی نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں، خاص طور پر کسانوں کو جلد از جلد مالی اور عملی مدد فراہم کرے۔