راہل گاندھی نے دہلی میٹرو سے کیا سفر، عوام کے مسائل سے ہوئے روبرو، خواتین کی تقریب میں بھی شرکت

شمال مغربی دہلی لوک سبھا حلقہ میں راہل گاندھی نے خواتین کی ایک تقریب میں شرکت کی جہاں ’مہیلا نیائے‘ اور ’مہالکشمی منصوبہ‘ پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں خواتین کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

دہلی میں خواتین کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راہل گاندھی کے لیے آج دہلی میں مصروفیت بھرا دن رہا۔ دہلی کی سبھی 7 لوک سبھا سیٹوں پر 25 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور آج شام انتخابی تشہیر کا عمل ختم بھی ہو گیا۔ اس سے قبل راہل گاندھی نے دہلی میں نہ صرف جلسۂ عام سے خطاب کیا بلکہ خواتین کی ایک تقریب میں شرکت بھی کی اور دہلی میٹرو میں سفر بھی کیا۔ دہلی میٹرو میں سفر کرتے ہوئے انھوں نے مسافروں سے ان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ان کے ساتھ تصویریں بھی کھنچوائیں جو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہیں۔

منگول پوری علاقہ واقع ’ٹاؤن ہال‘ میں منعقد خواتین کی تقریب ’مہیلا وِچار وِمرش‘ میں راہل گاندھی نے کئی خواتین سے بات کی اور ان کے مسائل سنے۔ اس دوران انھوں نے کانگریس پارٹی کے ’نیائے سنکلپ پتر‘ (انتخابی منشور) میں موجود ’مہیلا نیائے‘ کے تحت آنے والی 5 گارنٹیوں اور ’مہالکشمی منصوبہ‘ پر تفصیل سے روشنی بھی ڈالی۔ اس دوران خواتین میں راہل گاندھی کے تئیں بے پناہ محبت و احترام کا جذبہ دکھائی دیا۔ کچھ خواتین تو راہل گاندھی کو اپنی تکلیف بتاتے ہوئے آبدیدہ بھی ہو گئیں۔


خواتین کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج پسماندہ، قبائل، دلت، اقلیتوں کی بات تو ہر جگہ ہوتی ہے، لیکن خواتین کی بات کوئی نہیں کرتا۔ میں یہاں آپ کی بات، آپ کے ساتھ، آپ کے بارے میں بات کرنے آیا ہوں۔ یہ دور ایسا ہے جب خواتین اور مرد دونوں کھیت، مزدوری، کمپنی، کال سنٹر اور دیگر شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں کمپنی میں خواتین اور مرد کو پیسے کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی، لیکن دونوں کام کر کے جب شام کو گھر آتے ہیں تب خواتین کی دوسری شفٹ شروع ہو جاتی ہے۔ کھانا بنانا، بچوں کی دیکھ بھال کرنا خواتین کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے۔ خواتین فیملی کے مستقبل کے بارے میں سوچتی ہیں اور پیسے بچاتی ہیں۔

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ مرد جہاں 8 گھنٹے کام کرتے ہیں وہیں خواتین 16 گھنٹے کام کرتی ہیں۔ ہم آپ کے 8 گھنٹے اضافی کام کرنے کے لیے ایک منصوبہ لے کر آئے ہیں، مہالکشمی منصوبہ۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ہم اگر خواتین اور مرد دونوں کو 1000 روپے دیں تو بیشتر مرد اسے فوراً خرچ کر دیں گے، لیکن خواتین 1000 روپے کو بچوں کی پڑھائی، مستقبل کے لیے بچانے کی سوچ کر ہی خرچ کریں گی۔ دراصل مردوں کے مقابلے میں خواتین بہتر انداز میں پیسہ بچانے کی سوچ رکھتی ہیں۔


مہالکشمی منصوبہ کے بارے میں بتاتے ہوئے راہل گاندھی کہا کہ انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر آپ کو 8500 روپے ماہانہ یعنی 1 لاکھ روپے سالانہ دیا جائے گا۔ یہ ہندوستان میں خط افلاس سے نیچے رہنے والی خواتین کو ہر ماہ اکاؤنٹ میں بھیجا جائے گا۔ یہ سلسلہ ہر مہینے اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وہ کنبہ خط افلاس سے اوپر نہیں آ جاتا۔ خاتون ریزرویشن کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں خاتون ریزرویشن پاس کراتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم اسے 10 سالوں میں نافذ کریں گے، اس کے لیے سروے بھی کرایا جائے گا۔ لیکن ہم لوک سبھا، اسمبلی، سرکاری ملازمت، پبلک سیکٹر، اسپتال، تعلیمی ادارہ، پرائیویٹ ادارہ سبھی جگہ ملازمت میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔